مشرق وسطیٰ

ایران نے اقتصادی الزامات کے لیے جی 7 کی مذمت کی

تہران: ایران نے جمعرات کو گروپ آف سیون (جی 7) کے وزرائے خزانہ کے ایران کو ’’غیر قانونی مالیاتی خطرہ‘‘ کا ذریعہ قرار دینے کے الزام کی سخت مذمت کی۔

تہران: ایران نے جمعرات کو گروپ آف سیون (جی 7) کے وزرائے خزانہ کے ایران کو ’’غیر قانونی مالیاتی خطرہ‘‘ کا ذریعہ قرار دینے کے الزام کی سخت مذمت کی۔

متعلقہ خبریں
اقوام متحدہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی رکوانے مداخلت کرے: مولانا کلب جواد
ڈاکٹر مہدی کا محکمہ ثقافتی ورثہ و آثار قدیمہ تلنگانہ کا دورہ، مخطوطات کے تحفظ کے لیے ایران سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
ایران میں زہریلی شراب پینے سے مہلوکین کی تعداد 26ہوگئی
اسرائیل کو سخت ترین سزا دینے كیلئے حالات سازگار ہیں:علی خامنہ ای
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں جی 7 کے تبصرے کو بے بنیاد قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ جی 7وزرائے خزانہ کی جانب سے ’بے بنیاد‘ طور پر ایران پر ’غیر قانونی مالیاتی خطرے‘ کا ذریعہ ہونے کا الزام لگانے کے لیے شدید مذمت کرتا ہے۔

واضح رہے کہ جی 7وزرائے خزانہ نے 13 مئی کو ایک مشترکہ بیان میں کہا ’’ہمیں ایران سے پیدا ہونے والے غیر قانونی مالیاتی خطرے پر گہری تشویش ہے۔‘‘

مسٹر کنانی نے کہا کہ ’’ہم جی 7وزرائے خزانہ کی طرف سے ایران پر لگائے گئے بے بنیاد اور گمراہ کن الزامات کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘

انہوں نے جی 7اور اس کے اراکین سے امریکہ کی ’’غیر قانونی‘‘ پابندیوں کی ’حتک آمیز‘ تعمیل روکنے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں اور ایرانی عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی 7ممبران کو ایسے ’’یکطرفہ اور غیر منصفانہ اقدامات‘‘ میں ملوث ہونے اور اس کی توثیق کرنے کے بجائے بین الاقوامی اصولوں کی ’’خلاف ورزیوں‘‘ کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔

امریکہ نے 2018 کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ایران کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کا سلسلہ تیز کر دیا۔

اس معاہ پر ، جسے باضابطہ طور پر مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کے نام سے جانا جاتا ہے، جولائی 2015 میں تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان دستخط کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ جی 7کناڈ، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کا ایک بین الحکومتی سیاسی فورم ہے۔