شمالی بھارت

رائے دہندوں کو ڈرایاجارہا ہے : اعظم خان

ہفتہ کی دیر رات اپنی رہائش گاہ پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں اعظم نے کہا' جب رامپور میں ضمنی الیکشن شفاف طریقے سے منعقد نہیں ہورہے ہیں تو ایسی صورت میں بی جے پی امیدوار کو منتخب ہوا قرار دے دینا چاہئے۔

رامپور: سینئر سماج وادی پارٹی(ایس پی) لیڈر و سابق کابینی وزیر محمد اعظم خان نے رام پور میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں مقامی انتظامیہ کو رائے دہندگان کو دھمکانے کا موردالزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں بی جے پی امیدوار کو فاتح قرار دے دینا چاہئے۔

 ہفتہ کی دیر رات اپنی رہائش گاہ پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں اعظم نے کہا’ جب رامپور میں ضمنی الیکشن شفاف طریقے سے منعقد نہیں ہورہے ہیں تو ایسی صورت میں بی جے پی امیدوار کو منتخب ہوا قرار دے دینا چاہئے۔اس کے لئے میں پارٹی سربراہ کے ذریعہ الیکشن کمیشن سے درخواست کرونگا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ پارٹی صدر اکھلیش یادو، راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی) صدر جینت چودھری اور چندر شیکھر آزاد رام پور آرہے ہیں۔جب شفاف طریقے سے رامپور میں ضمنی الیکشن نہیں ہورہے ہیں تو انہیں یہاں آنے کی کیا ضرورت ہے۔

ایس پی لیڈر نے کہا کہ جس طریقے سے فلیگ مارچ کے ذریعہ رائے دہندگان کو خائف کیا جارہا ہے ایسے میں ضمنی الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔اعظم نے الزام لگایا کہ رائے دہندگان کو خائف اور انہیں ووٹنگ کے لئے گھروں سے باہر نہ آنے کی دھمکی دی جارہی ہے۔

ووٹروں کو دھمکی دی جارہی ہے کہ اگرا انہوں نے ایس پی کو ووٹ کیا تو انہیں ان کے گھروں سے نکال دیا جائے گا۔یہاں تک کی میری بیوی کو بھی گھر سے باہر نہ آنے کا انتباہ دیا گیا ہے۔اس طرح کی وحشیانہ حرکت، خواتین کے ساتھ ناروا اور ناشائستہ سلوک کسی بھی سسٹم کو زیب نہیں دیتا۔

سابق وزیر نے دعوی کیا کہ ان کے پاس کچھ ویڈیوز اور تصاویر ہیں لیکن انہیں وہ کچھ وجوہات کیو جہ سے میڈیا کو شیئر نہیں کرسکتے۔اگر اسے میڈیا کے حوالے کردیا گیا تو عدالت ان ویڈیوز اور تصاویر کو نوٹس نہیں لے گی۔میں یہ بات کافی دکھ کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ دبے ہوئے افراد کو رامپور میں میڈیا کی حمایت نہیں مل رہی ہے۔اور آپ کسی سپورٹ کریں یہ ایک بڑا موضوع ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایس پی نے عاصم راجا کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جو کے اعظم کے کافی قریبی مانے جاتے ہیں۔رامپور صدر سیٹ پر عدالت سے اعظم کے سزاوار قرار دئیے جانے کے بعد اسمبلی سے ان کی رکنیت منسوخ ہونے کی وجہ سے ضمنی انتخاب ہورہا ہے۔