تاریخ میں پہلی بار آئی آر ایس عہدیدار کے سرکاری دستاویزات میں نام اور جنس کی تبدیلی
ایک تاریخی فیصلہ لیتے ہوئے، وزارت فینانس نے انڈین ریونیو سروسز (IRS) کے ایک سینئر عہدیدار کی تمام سرکاری دستاویزات میں اپنا نام اور جنس تبدیل کرنے کی درخواست کو قبول کر لیا ہے۔ ہندوستانی سول سروسز میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔

حیدرآباد: ہندوستانی سول سرویس کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی انتظامی عہدیدار نے اپنا نام اور جنس تبدیل کرنے کی درخواست کی اور اسے قبول کر لیا گیا۔ ایک اعلیٰ سطح کے سرکاری عہدیدار کا نام اور جنس تبدیل کرنے کا انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے جس نے سب کو چونکا دیا ہے۔
ایک تاریخی فیصلہ لیتے ہوئے، وزارت فینانس نے انڈین ریونیو سرویسس (IRS) کے ایک سینئر عہدیدار کی تمام سرکاری دستاویزات میں اپنا نام اور جنس تبدیل کرنے کی درخواست کو قبول کر لیا ہے۔ ہندوستانی سول سرویسس میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔
یہ اپیل حیدرآباد میں کسٹمز، ایکسائز اینڈ سرویس ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (سیسٹیٹ) کے چیف کمشنر (مجاز نمائندہ) کے دفتر میں جوائنٹ کمشنر کے طور پر تعینات 35 سالہ ایم انوسویا نے کی ہے۔ اس نے اپنا نام انوسویا سے بدل کر ایم انوکتیر سوریا اور جنس تبدیل کرکے خاتون سے مرد کرنے کی درخواست کی تھی۔
آرڈر، جس کی ایک کاپی میڈیا کے پاس ہے، میں کہا گیا ہے، "مس ایم انوسویا کی درخواست پر غور کیا گیا ہے۔ اس کے بعد تمام سرکاری ریکارڈ میں افسر کی شناخت ‘مسٹر ایم انوکتیر سوریا’ کے طور پر کی جائے گی۔”
اس کے LinkedIn پروفائل کے مطابق، انوسویا نے دسمبر 2013 میں چینائی میں اسسٹنٹ کمشنر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور 2018 میں ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر ترقی پائی۔ انہوں نے گزشتہ سال حیدرآباد میں اپنی موجودہ پوسٹنگ جوائن کی تھی۔
انہوں نے چینائی کے مدراس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے الیکٹرانکس اور کمیونیکیشن میں بیچلر کی ڈگری مکمل کی اور 2023 میں بھوپال میں نیشنل لاء انسٹی ٹیوٹ یونیورسٹی سے سائبر لاء اور سائبر فرانزکس میں پی جی ڈپلومہ مکمل کیا۔