امریکہ و کینیڈا

ٹرمپ پر حملہ کرنے والا نوجوان کون تھا؟ کئی سوالات نے جنم لے لیا

ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد یہ بات اب بھی معمہ بنی ہوئی ہے کہ اس کے پیچھے کون سے عوامل یا محرکات کارفرما تھے؟ ایسی کیا وجوہات تھیں جس نے کروکس کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔

واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کرنے والا شخص تھامس کروکس کون تھا؟ اور اس قاتلانہ حملے کے کیا محرکات تھے؟

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کی ریلی میں پھر سکیورٹی کی ناکامی، مشتبہ شخص میڈیا گیلری میں گھس گیا (ویڈیو)
اے پی وزیر کے قافلہ کی گاڑی سے ٹکر ایک شخص ہلاک
ڈونالڈ ٹرمپ کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
کملاہیرس اور ٹرمپ میں کانٹے کی ٹکر متوقع
ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی

ڈونلڈ ٹرمپ اس حملے میں بال بال بچے تاہم سیکریٹ سروس کے اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔ تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ 20سالہ حملہ آور تھامس کروکس سیمی آٹومیٹک اے آر 15 رائفل سے لیس تھا، اس کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پہلے ہی مشکوک قرار دیا تھا۔

ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد یہ بات اب بھی معمہ بنی ہوئی ہے کہ اس کے پیچھے کون سے عوامل یا محرکات کارفرما تھے؟ ایسی کیا وجوہات تھیں جس نے کروکس کو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی یہ رپورٹ متعدد افراد کے انٹرویوز پر مبنی ہے، جن میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران، کروکس کے اسکول کے ساتھی، اساتذہ اور وقوعہ کے گواہ بھی شامل ہیں۔

کروکس نے کمیونٹی کالج آف الیگینی کاؤنٹی سے مئی میں انجینئرنگ کی دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری مکمل کی تھی، اس کے دو قریبی جاننے والوں نے بتایا کہ کروکس ایک روشن مستقبل کا حامل شخص نظر آتا تھا۔

ایک کالج انسٹرکٹر نے رائٹرز کو بتایا کہ وہ واقعے کے بعد اس کے اسائنمنٹس کا دوبارہ جائزہ لے رہی تھیں، ان کا کہنا تھا کہ میں اس بات پر حیران ہوں کہ وہ ایک ذمہ دار اور قابل طالب علم تھا وہ کس طرح ایک قاتل بن سکتا ہے۔

مذکورہ انسٹرکٹر نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس کا ہوم ورک مکمل ہوتا تھا اور اس کی ای میلز بھی شائستہ ہوتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اس نے ایک اسائنمنٹ میں معذور افراد کے لیے خاص کھلونا ڈیزائن کیا،اس نے نابیناؤں کے لیے شطرنج کا سیٹ بنایا اور اسے تھری ڈی پرنٹ کیا وہ ایک محنتی طالب علم تھا۔

کالج کے ایک ملازم نے جو کروکس کو جانتا تھا کہا کہ وہ خاموش طبع لیکن خوش اخلاق انسان تھا۔ اس سے یہ توقع بالکل بھی نہیں تھی، کروکس کو میکنیکل انجینئرنگ میں کیریئر بنانے میں دلچسپی تھی۔

حالیہ ایام میں تھامس کروکس ایک نرسنگ ہوم میں ڈائٹری ایڈ کے طور پر ملازمت کر رہا تھا۔ یہ جگہ اس کے گھر کے قریب ہی تھی جو کہ پٹسبرگ کے ایک متوسط طبقے کے مضافات میں واقع ہے، جہاں وہ اپنے والدین اور بڑی بہن کے ساتھ ایک معمولی سے گھر میں رہائش پذیر تھا۔

رپورٹ کے مطابق تھامس کروکس کے والد لبرٹیرین اور اس کی والدہ ڈیموکریٹ ہیں دونوں سماجی کارکن ہیں جبکہ ووٹر رجسٹریشن ریکارڈز کے مطابق تھامس ایک رجسٹرڈ ریپبلکن تھا اور جب وہ 17 سال کا تھا تو اس نے ایک سیاسی ایکشن کمیٹی کو 15ڈالر کا عطیہ دیا تھا جو ڈیموکریٹک ٹرن آؤٹ گروپ کے لیے مخصوص تھا۔

اس کے اسکول کے عہدیدار جم نیپ نے روئٹرز بتایا کہ کروکس کو کبھی کاؤنسلنگ کی ضروت نہیں تھی، انہوں نے کہا میں کبھی کبھار لنچ پر اس کی دیکھ بھال کرتا تھا کیونکہ وہ اکیلا بیٹھا ہوتا تھا تو میں اس سے کہتا تھا کیا آپ کسی کے ساتھ بیٹھنا چاہتے ہیں؟ تو جواباً وہ کہتا کہ نہیں میں اکیلا ہی ٹھیک ہوں۔

اس کے سابق کلاس فیلو میکس رچ نے بتایا کہ کروکس شرمیلا تھا اور کبھی ایسا نہیں لگا کہ وہ اس طرح کی کوئی کارروائی بھی کرسکتا ہے۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ اس نے واردات کیلئے پہلے سے کسی قسم کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی ہو۔ یا اس کے سیاسی یا نظریاتی محرکات کیا تھے جس نے اسے اس اتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔

کروکس مقامی کلیرٹن اسپورٹس مین کلب کا رکن تھا جب وہ مارا گیا تو اس نے "ڈیمولیشن رینچ کی تشہیر کرنے والی شرٹ پہنی ہوئی تھی جو کہ فائر آرمز کے شوقین افراد کے لیے ایک یوٹیوب چینل ہے۔