مغربی آسٹریلیا کے شہروں میں جنگل کی آگ سے گھر تباہ
آسٹریلوی براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) نے ہفتہ کو بتایا کہ آگ سے دو گھر تباہ ہو چکے ہیں اور مزید کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے۔
پرتھ: مغربی آسٹریلیا (ڈبلیو اے) کے شہروں میں بڑے پیمانے پر بے قابو جنگلاتی آگ کے سبب گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔
ڈبلیو اےمیں حکام نے ہفتہ کی صبح ریاست کے جنوب مغرب میں لگی دو آگ کے قریب شہروں کے رہائشیوں کو خبردار کیا کہ آگ کے سبب نکاسی کے راستے متاثر ہو چکے ہیں اور انہیں خالی کرنے میں بہت دیر ہو چکی ہے۔
پرتھ سے 190 کلومیٹر جنوب مغرب میں آرتھر ریور شہر کے قریب لگی آگ نے جمعہ کو 11,000 ہیکٹر سے زیادہ زمین کو جلا دیا۔
آسٹریلوی براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) نے ہفتہ کو بتایا کہ آگ سے دو گھر تباہ ہو چکے ہیں اور مزید کے تباہ ہونے کا خطرہ ہے۔
آرتھر ریور اور اس کے آس پاس کے شہروں کے رہائشیوں کو بتایا گیا کہ اب ان کے لیے خالی کرنا اور گھروں میں پناہ لینا بہت دیر ہو چکی ہے۔
آگ بجھانے اور ایمرجنسی سروسز کے محکمے (ڈی ایف ای ایس) کی طرف سے جاری کی گئی ایمرجنسی وارننگ میں کہا گیا ہے، "اب باہر نکلنے سے آپ کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ آپ کو آگ لگنے سے پہلے ہی پناہ لے لینی چاہیے کیونکہ شدید گرمی آپ کو آگ کی لپٹوں تک پہنچنے سے پہلے ہی مار سکتی ہے۔”
وسیع علاقے کے لیے کم سطح کی وارننگ میں رہائشیوں کو خالی کرنے کے لیے تیار رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ریاست کے جنوبی ساحل پر ایک مشہور سیاحتی مقام بریمَر بے کے قریب الگ سے آگ لگی ہے اور وہاں بھی خبردار کیا گیا ہے کہ اب وہاں سے نکلنے میں بہت دیر ہو چکی ہے۔
ڈی ایف ای ایس نے کہا، "کسی گاڑی یا پیدل چلنے والے افراد اس علاقے سے باہر نکلنے یا یہاں داخل ہونے کی کوشش نہ کریں۔
اگر آپ کسی مضبوط عمارت میں پناہ نہیں لے سکتے تو کسی کھلے مقام جیسے ساحل پر رہنا چاہیے۔”پرتھ سے 300 کلومیٹر مشرق میں مغربی آسٹریلیا کے کم آباد مرکزی علاقے میں 40,000 ہیکٹر میں لگی آگ کے لیے وارننگ کو کم کر دیا گیا ہے اور علاقے کے لوگوں کو حالات پر نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مغربی آسٹریلیا کئی دنوں سے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور پوری ریاست میں درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ہے۔