حیدرآباد

آوارہ کتوں پر قابو پانے ویلفیر بورڈ کی سفارشات پر عمل آوری: میئر

جی ایچ ایم سی کی جانب سے آوارہ کتوں پر قابو پانے کے لئے اینمل ویلفیر بورڈ کی سفارشات کے مطابق سخت اقدامات کئے جارہے ہیں۔

حیدرآباد: جی ایچ ایم سی کی جانب سے آوارہ کتوں پر قابو پانے کے لئے اینمل ویلفیر بورڈ کی سفارشات کے مطابق سخت اقدامات کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
سڑکوں پر کچرا پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کا انتباہ: میئر
آوارہ کتوں کے خطرات سے نمٹنے 1.5 لاکھ طلباء کو تربیت

اس سلسلہ میں آج دفتر جی ایچ ایم سی ٹینک بنڈ میں میئر شریمتی گدوال وجئے لکشمی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں غورو خوض کیا گیا۔ جس میں آوارہ کتوں پر قابو پانے اور جی ایچ ایم سی حدود میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات کا جائزہ لیا گیا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ آوارہ کتوں پر قابو پانے بالخصوص کتوں کے کاٹنے کے واقعات پر قابو پانے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے بعض عارصی اور مستقل اقدامات مثلا کتوں کو پکڑنے کے لئے خصوصی گاڑیوں کا استعمال اور ان کی نس بندی کے علاوہ عوام میں شعور بیداری شامل ہیں۔

تاہم کتوں کی نس بندی کی تعداد میں اضافہ کے لئے انفراسٹرکچر میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ بالخصوص چارمینار اور شیر لنگم پلی زونس میں رات کے وقت آوارہ کتوں کو پکڑنے اور ان کی نس بندی کے لئے افرادی قوت اور گاڑیوں میں اضافہ کی ضرورت ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ موسم گرما میں شہر سے متصل بلدیات میں کتوں کو پینے کے پانی کی سربراہی کے انتظامات کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر فنکشن ہالس‘ ہوٹلس‘ ہاسٹلس کے پاس نان ویج فوڈ کی نکاسی کے انتظامات کرنا ہوگا۔ اس سلسلہ میں 8 خانگی ویٹرنیری ڈاکٹرس کے علاوہ نس بندی کے لئے 16 خانگی ویٹرنیریز کی خدمات حاصل کرنا ہوگا۔

اس کے علاوہ کتوں کو پکڑنے کے لئے گاڑیوں اور اسٹاف کی تعداد میں بھی اضافہ کی ضرورت ہے۔ جی ایچ ایم سی کے پاس 30 کتوں کو پکڑنے 12 گاڑیاں اور ڈرائیورس ہیں۔

60 کتوں کو پکڑنے اور نس بندی کے لئے مزید گاڑیوں اور ڈرائیورس کی ضرورت ہوگی۔ عہدیداروں نے چارمینار اور شیر لنگم پلی زونس میں انیمل ویلفیر سنٹرس کی تعمیر کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ 20 پنجروں اور 850 فٹ کے مزید شیڈس کی بھی ضرورت ہے۔

اس مہم میں سماجی تنظیموں‘ عوامی نمائندوں اور ویلفیر اسوسی ایشنوں کا تعاون حاصل کیا جاسکتا ہے۔ عوام میں بیداری کے لئے مختصر فلم ویڈیو‘ اشتہارات‘ ٹی وی پر سلائیڈ شو کے ذریعہ تشہیر کرنے کی ضرورت ہے۔