مہاراشٹرا

مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں ملنے دیں گے: امیت شاہ

شاہ نے آرٹیکل 370 کے مسئلہ پر بھی کانگریس کو نشانہ بنایا۔ کانگریس نے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کی مخالفت کی تھی۔ وہ کہہ رہے تھے کہ آرٹیکل 370 ہٹایا گیا تو خون کی ندیاں بہیں گی۔

ممبئی: ہم مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں ملنے دیں گے۔ چونکہ ملک کے آئین میں مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کا کوئی بندوبست نہیں ہے، اس لیے ہم مسلمانوں یا اقلیتوں کو ریزرویشن دینےکی اجازت نہیں دیں گے۔ اس کے علاوہ، ہمارے دور کے اختتام سے پہلے، بی جے پی ہر ایک بنگلہ دیشی اور روہنگیا کو ممبئی سے نکالنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ یہ دعویٰ بی جے پی کے سینئر لیڈر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کیا۔

متعلقہ خبریں
امیت شاہ سے ملاقات کی افواہ بے بنیاد: سنجے راوت
مسلم تحفظات کے30 سال کی تکمیل، محمد علی شبیر کو تہنیت پیش کی جائے گی:سمیر ولی اللہ
ملک میں 10سال میں مزید 75ہزار میڈیکل نشستیں:امیت شاہ
مودی کے تعلق سے کھرگے کے ریمارکس بھدے نہیں: پون کھیڑا
امیت شاہ پر کانگریس کا پلٹ وار

وہ منگل کو ممبئی میں اسمبلی انتخابات کے ضمن میں منعقدہ ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ریزرویشن کے لیے مقرر کردہ 50 فیصد کی حد ختم ہو چکی ہے۔ اگر مسلمانوں کو ریزرویشن دینا ہے تو کیا دلتوں، او بی سی، آدیواسیوں کا ریزرویشن کم کر کے مسلمانوں کو دینا چاہئے؟ اس لیے مسلمانوں کو ریزرویشن دینا ممکن نہیں ہوگا۔

شاہ نے آرٹیکل 370 کے مسئلہ پر بھی کانگریس کو نشانہ بنایا۔ کانگریس نے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کی مخالفت کی تھی۔ وہ کہہ رہے تھے کہ آرٹیکل 370 ہٹایا گیا تو خون کی ندیاں بہیں گی۔ لیکن کچھ نہیں ہوا۔ آئین کی دفعہ 370، جو جموں و کشمیر کو خود مختاری دیتی ہے، اسے بحال نہیں کیا جا سکتا۔ راہل گاندھی کی چار نسلیں بھی ہوں تو ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

شاہ نے اس کی وضاحت کی کہ سشیل کمار شندے نے کہا تھا کہ جب میں وزیر داخلہ تھا تو کشمیر جانے سے ڈرتا تھا۔ کوئی بات نہیں، اب تم اپنے گھر والوں کو لے لو، کوئی تمہارے بالوں کو ہاتھ نہیں لگائے گا۔ وزیر اعظم مودی نے ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ، بی جے پی نے ہمیشہ ملک کی ثقافت کی حفاظت کی ہے۔ ایودھیا میں ایک عظیم الشان رام مندر بنایا گیا۔ کاشی وشوناتھ کوریڈور مکمل ہو چکا ہے اور سومناتھ مندر پر سونے کی چڑھائی کا کام جاری ہے۔

مرکزی حکومت نے بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان سے آنے والے لاکھوں ہندوؤں کو ہندوستانی شہریت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کانگریس سے یہ بھی پوچھا کہ کیا یہ فیصلے غلط تھے؟

ادھو ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ ناگپور جاتے ہوئے ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے ڈرتے ہیں تو ہم نے بنائی ہوئی سمردھی ہائی وے کو لیں، آپ جلد پہنچ جائیں گے۔

 کانگریس اور این سی پی کے ساتھ اتحاد لے لیے ادھو ٹھاکرے نے اقتدار کے لیے بالا صاحب ٹھاکرے کے خیالات کو چھوڑ دیا ، میں ادھو ٹھاکرے سے پوچھتا ہوں کہ آپ اور کتنے بے بس ہوں گے؟ کبھی اکیلے بیٹھ کر بالاصاحب ٹھاکرے کو یاد کریں۔

انھوں نے کہا کہ کرناٹک میں وقف بورڈ نے کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ لیکن مہاراشٹر میں ایسا نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم مودی نے اسے بہتر کیا ہے۔ وقف بورڈ میں تبدیلی آئے گی۔ شرد پوار پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 10 سال کابینہ کے وزیر رہے، انہوں نے مراٹھی زبان کو کلاسیکی زبان کیوں نہیں بنایا؟ کوئی مسئلہ نہیں، وزیر اعظم مودی نے مراٹھی زبان کو کلاسیکی زبان کا درجہ دے دیا ہے۔