دہلی

پارلیمنٹ کا چہارشنبہ سے سرمائی اجلاس

اپوزیشن جماعتوں نے منگل کے دن کُل جماعتی اجلاس میں بڑھتی مہنگائی‘ بے روزگاری اور ہند۔ چین سرحد کی صورت ِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔ مرکزی حکومت کے طلب کردہ اس اجلاس میں 30 جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے چہارشنبہ سے شروع ہونے والے سرمائی اجلاس میں امکان ہے کہ گجرات اور ہماچل پردیش اسمبلی الیکشن کے نتائج کی گونج سنائی دے گی۔ حکومت 17 بیٹھکوں میں 16 بل متعارف کرانے کا منصوبہ رکھتی ہے جبکہ کانگریس کئی مسائل بشمول چین سے متصل سرحد کی صورتِ حال پر حکومت کو گھیرنا چاہے گی۔

 اجلاس شروع ہونے کے ایک دن بعد گجرات اور ہماچل پردیش میں ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ نتیجہ چاہے جو بھی نکلے سیاسی جماعتیں اس فیصلہ کو حریفوں کو گھیرنے کے لئے استعمال کریں گی۔ پیر کے دن اکزٹ پول میں گجرات میں بی جے پی کی زبردست جیت اور ہماچل پردیش میں کانگریس پر سبقت دکھائی گئی۔

 سرمائی اجلاس امکان ہے کہ پارلیمنٹ کی موجودہ عمارت میں آخری اجلاس ہوگا۔ بھارت جوڑو یاترا کے مدنظر راہول گاندھی کی شرکت نہیں ہوپائے گی۔ سال 2023 کا پہلا اجلاس جو بجٹ اجلاس ہوگا‘ امکان غالب ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں منعقد ہوگا۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 29 دسمبر تک جاری رہے گی اور 23 دن میں 17 بیٹھکیں ہوں گی۔

اسی دوران اپوزیشن جماعتوں نے منگل کے دن کُل جماعتی اجلاس میں بڑھتی مہنگائی‘ بے روزگاری اور ہند۔ چین سرحد کی صورت ِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔ مرکزی حکومت کے طلب کردہ اس اجلاس میں 30 جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔

 اجلاس کی صدارت مرکزی وزیر اور لوک سبھا میں بی جے پی کے ڈپٹی لیڈر راج ناتھ سنگھ نے کی۔ قائد راجیہ سبھا پیوش گوئل اور وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی بھی موجود تھے۔

میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کانگریس قائد ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ملک کو بے روزگاری اور بڑھتی مہنگائی جیسے کئی مسائل  کا سامنا ہے اور حکومت کو ان کا جواب دینا ہے۔

ترنمول کانگریس قائد سدیپ بندھوپادھیائے نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا کہ کل سے شروع ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں بڑھتی مہنگائی‘ بے روزگاری‘ ایجنسیوں کا مبینہ بے جا استعمال اور ریاستوں کا معاشی بائیکاٹ جیسے مسائل پر بحث ہونی چاہئے۔