حیدرآباد

اسمبلی کے سرمائی سیشن کا پیر سے آغاز، موسی پروجیکٹ اور دیگر اہم مسائل پر مباحث کاامکان

حکمراں جماعت کانگریس کے لئے بھی یہ سیشن اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پارٹی، اپنی حکومت کا ایک سالہ جشن منارہی ہے۔ کانگریس نے گزشتہ سال 7دسمبر کو عنان حکومت سنبھالی تھی۔

حیدرآباد: حکمراں جماعت کانگریس کے انتخابی وعدے، حصول اراضیات کے لئے عوامی سماعت پروگرام کے دوران سرکاری عہدیداروں پر حملے، موسیٰ بحالی ترقیاتی پروجیکٹ ان اہم مسائل میں شامل ہیں جو 9 دسمبر سے شروع ہونے والے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے سرمائی سیشن میں چھائے رہنے کا امکان ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

حکمراں جماعت کانگریس کے لئے بھی یہ سیشن اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پارٹی، اپنی حکومت کا ایک سالہ جشن منارہی ہے۔ کانگریس نے گزشتہ سال 7دسمبر کو عنان حکومت سنبھالی تھی۔ حکومت کی کارکردگی کے بشمول مختلف امور پر سیشن میں حکمراں اور اپوزیشن ارکان کے درمیان گرماگرم مباحث کا امکان ہے۔

اپوزیشن بی آر ایس اور بی جے پی، ریونت ریڈی کی حکومت کی مبینہ ناکامی کو ایوان میں اٹھانا چاہے گی جبکہ حکمراں کانگریس، اپنی کامیابیوں کو ایوان میں پیش کرنا چاہے گی۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اتوار کے روز ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے ایک سال کے دوران حاصل اہم کامیابیوں کو اجاگر کیا۔

اپوزیشن بی جے پی نے یکم دسمبر کو حکومت کے خلاف چارج شیٹ پیش کی جبکہ بی آر ایس کے رکن اسمبلی ٹی ہریش راؤ جو پارٹی سربراہ کے سی آر کے بھانجے ہیں، نے ایک سال میں کانگریس حکومت کی ناکامیوں پر آج جارج شیٹ پیش کی۔

 امکان ہے کہ حکومت، مختلف اہم امور پر اسمبلی سیشن میں بحث کرائے گی۔ اسمبلی کے سرمائی سیشن میں موسیٰ بحالی ترقیاتی منصوبہ جو حکومت کا ایک اہم پروجیکٹ ہے، پر مباحث کا امکان ہے۔ حکومت کا ادعا ہے کہ موسیٰ بحالی پروجیکٹ پر عمل آوری سے جہاں اقتصادی ترقی ہوگی وہیں دوسری طرف شہر کی عظمت رفتہ بھی بحال ہوگی۔

 بی آر ایس نے اس پروجیکٹ کے لئے غریبوں کے مکانات کو منہدم کئے جانے کی شدید مخالفت کی اور بی آر ایس نے اس پروجیکٹ کو کرپشن کا ایک ذریعہ قرار دیا ہے۔ اسمبلی سیشن پیر کو 10:30 بجے دن سے شروع ہوگا۔