مشرق وسطیٰ

پیسے نکالنے پر پابندی، صارفین نے بینک جلا دیے

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو کئی درجن لبنانی مظاہرین نے بیروت کے ایک علاقے میں کمرشل بینکوں میں توڑ پھوڑ کی اور انھیں نذر آتش کر دیا۔

بیروت: لبنان میں پیسے نکالنے پر پابندیوں کی وجہ سے بینک صارفین نے آگ بگولہ ہو کر بیروت کے کئی کمرشل بینک جلا دیے۔

متعلقہ خبریں
لبنان میں امریکی سفارت خانہ پر حملہ کی کوشش ناکام
لبنان میں نقل مقام کرنے والوں کے لئے 867مراکز کا قیام
حماس کا سرکردہ رہنما غازی حماد لبنان سے قطر منتقل
حزب اللہ کے خلاف بیانات دینے والے لبنانی خطیب کا قتل

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو کئی درجن لبنانی مظاہرین نے بیروت کے ایک علاقے میں کمرشل بینکوں میں توڑ پھوڑ کی اور انھیں نذر آتش کر دیا۔

لبنان میں مظاہرین کئی سالوں سے نقد رقم نکالنے پر غیر رسمی پابندیوں اور تیزی سے بگڑتے معاشی حالات کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، مظاہرین نے سڑکیں بھی بلاک کر دیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے کم از کم 6 بینکوں کو نشانہ بنایا، لبنانی پاؤنڈ جمعرات کو ایک نئے ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

سال 2019 کے بعد سے لبنانی بینکوں نے امریکی ڈالر اور لبنانی پاؤنڈز نکالنے پر پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں، اور اس عمل کو قانونی بھی نہیں بنایا گیا، جس کی وجہ سے ڈیپازیٹرز قانونی چارہ جوئی کے ذریعے اور اکثر طاقت کے ذریعے اپنے فنڈز تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔

2019 میں جب لبنان کا مالیاتی شعبہ متاثر ہوا، تو اس کے بعد سے لبنانی پاؤنڈ اپنی قدر کا 98 فی صد سے زیادہ کھو چکا ہے، جمعرات کو لبنانی پاؤنڈ کی قدر 80 ہزار فی امریکی ڈالر تھی، جب کہ دو دن قبل یہ 70 ہزار فی امریکی ڈالر تھی۔

a3w
a3w