پیسے نکالنے پر پابندی، صارفین نے بینک جلا دیے
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو کئی درجن لبنانی مظاہرین نے بیروت کے ایک علاقے میں کمرشل بینکوں میں توڑ پھوڑ کی اور انھیں نذر آتش کر دیا۔
بیروت: لبنان میں پیسے نکالنے پر پابندیوں کی وجہ سے بینک صارفین نے آگ بگولہ ہو کر بیروت کے کئی کمرشل بینک جلا دیے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کو کئی درجن لبنانی مظاہرین نے بیروت کے ایک علاقے میں کمرشل بینکوں میں توڑ پھوڑ کی اور انھیں نذر آتش کر دیا۔
لبنان میں مظاہرین کئی سالوں سے نقد رقم نکالنے پر غیر رسمی پابندیوں اور تیزی سے بگڑتے معاشی حالات کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، مظاہرین نے سڑکیں بھی بلاک کر دیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین نے کم از کم 6 بینکوں کو نشانہ بنایا، لبنانی پاؤنڈ جمعرات کو ایک نئے ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
سال 2019 کے بعد سے لبنانی بینکوں نے امریکی ڈالر اور لبنانی پاؤنڈز نکالنے پر پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں، اور اس عمل کو قانونی بھی نہیں بنایا گیا، جس کی وجہ سے ڈیپازیٹرز قانونی چارہ جوئی کے ذریعے اور اکثر طاقت کے ذریعے اپنے فنڈز تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
2019 میں جب لبنان کا مالیاتی شعبہ متاثر ہوا، تو اس کے بعد سے لبنانی پاؤنڈ اپنی قدر کا 98 فی صد سے زیادہ کھو چکا ہے، جمعرات کو لبنانی پاؤنڈ کی قدر 80 ہزار فی امریکی ڈالر تھی، جب کہ دو دن قبل یہ 70 ہزار فی امریکی ڈالر تھی۔