نئی حکومت بنتے ہی آئین میں سے لفظ سیکولر ہٹادیں گے: بی جے پی
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج کہا کہ لوک سبھا انتخابات جیتنے پر بی جے پی کی حکومت آئین کے دیباچے سے لفظ سیکولر ہٹا دے گی۔
نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج کہا کہ لوک سبھا انتخابات جیتنے پر بی جے پی کی حکومت آئین کے دیباچے سے لفظ سیکولر ہٹا دے گی۔
بی جے پی کے جنرل سکریٹری دشینت گوتم نے پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس بی جے پی پر آئین میں تبدیلی اور ریزرویشن ختم کرنے کے بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے، لیکن بی جے پی کی قیادت اور وزیراعظم نریندر مودی واضح کرچکے ہیں کہ آئین اور ریزرویشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ آئین کو بدلنے کا گناہ کانگریس نے کیا ہے۔ آئین کی تمہید اس کی روح ہے۔ کانگریس حکومت نے تمہید بدل کر لفظ سیکولر کا اضافہ کر دیا تھا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا بی جے پی کی نئی حکومت ان الفاظ کو آئین کے دیباچے سے ہٹاکر اسے دوبارہ اصل شکل میں لائے گی، مسٹرگوتم نے کہا، "ہاں، ہم اسے اس کی پرانی شکل میں واپس لائیں گے۔ سیکولر لفظ نہیں ہونا چاہیے۔ سیکولر لفظ کا اضافہ کرنے سے بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی روح کو ٹھیس پہنچی تھی۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ آئین کے دیباچے میں لفظ سیکولر ہو۔
بی جے پی جنرل سکریٹری نے کہا کہ کانگریس اور ان کے لیڈر جواہر لال نہرو نے ڈاکٹر امبیڈکر اور ان کے بنائے ہوئے آئین کی شروع سے ہی مخالفت کی تھی۔ پنڈت نہرو نے انتخابات میں ڈاکٹر امبیڈکر کو ہرانے کے لئے کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کے ساتھ وہاں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے ریزرویشن کو لاگو نہیں ہونے دیا۔ اس کمیونٹی کے لوگوں کو دوسرے درجے کا شہری بنائے رکھا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ریزرویشن نہیں آنے دیا۔ بعد میں درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کو مسلمانوں کو دینے کی سازش رچی ہے۔