بودھن ہاسٹل میں جونیرس کے ہاتھوں سینئر طالب علم کا قتل
اسٹیڈی کے مسئلہ پر بحث و تکرار نے ایک طالب علم کی جان لے لی۔ ضلع نظام آباد میں جونیر ساتھیوں نے پڑھنے کے مسئلہ پر بحث کے بعد سینئر ساتھی ڈگری سال اول کے ایک طالب علم کا قتل کردیا۔

حیدرآباد: اسٹیڈی کے مسئلہ پر بحث و تکرار نے ایک طالب علم کی جان لے لی۔ ضلع نظام آباد میں جونیر ساتھیوں نے پڑھنے کے مسئلہ پر بحث کے بعد سینئر ساتھی ڈگری سال اول کے ایک طالب علم کا قتل کردیا۔
بودھن ٹاؤن کے ایک سرکاری ہاسٹل میں اتوارکی شب انٹرمیڈیٹ کے چند طلبہ نے19 سالہ وینکٹ پر حملہ کردیا۔ گندھاری منڈل کے تپاری تانڈہ کا رہنے والاوینکٹ‘ بی سی ہاسٹل بودھن میں مقیم تھا اوروہ انڈرگریجویٹ کو رس کا طالب علم تھا۔
متاثرہ کے افراد خاندان نے الزام عائد کیاکہ ملزمین نے وینکٹ کوکمرہ میں بندکردیا اوراس پرجسمانی تشدد کیا جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی۔
وینکٹ نے اپنے جونیرساتھیوں کو نصیحت کی تھی کہ وہ اپنی تعلیم پر توجہ دیں جس کے بعد اس کی جونیرس سے بحث و تکرار ہوئی جس کا نتیجہ وینکٹ کی موت کے ساتھ سامنے آیا۔ بتایاجاتاہے کہ وینکٹ اسٹیڈی گھنٹہ کا انچارج تھا۔
اس نے دیگر طلبہ کو چاٹنگ بند کرنے اورتعلیم پر توجہ مرکوز کرنے نصیحت کی۔جس پر چند طلبہ اوروینکٹ کے درمیان بحث و تکرارہوئی اوران جونیر طلبہ نے اس پرحملہ کردیا اورگلا گھونٹ کر وینکٹ کا قتل کردیا۔
ہاسٹل میں مقیم دیگر چند طلبہ نے ملزمین کو پکڑلیا اورانہیں پولیس کے حوالہ کردیا۔ مہلوک کے رشتہ داروں سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج منظم کیا۔ پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔