حیدرآباد

حیدرآباد میں عالمی حسن کا سنگار۔ مس ورلڈ مقابلے کی چمک دمک

ادب و ثقافت سے بھرپوراس تقریب میں حیدرآباد صرف میزبانی کے فرائض ہی انجام نہیں دے گا بلکہ اپنے تاریخی ظرف، محبت بھرے دل اور مہمان نوازی سے دنیا کو بتائے گا کہ حسن صرف چہرے میں نہیں، ظرف میں بھی ہوتا ہے۔

حیدرآباد: موتیوں ومیناروں کا شہر، تہذیب کا گہوارہ حیدرآباد جہاں شاندار ماضی کی روشنی میں جھلملاتا ہے، اس بار ایک اور جگمگاہٹ سے روشن ہو نے جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

چارمینار کی چھاؤں، حسین شاموں اور ثقافتی مہک سے مرصع یہ شہر عالمی مقابلہ حسن کی میزبانی کے لئے تیار ہے۔

دنیا بھر سے حسن کی پریاں، جواں آنکھوں میں خواب، ہونٹوں پر تبسم اور اعتماد کی روشنی لئے حیدرآباد کی سرزمین پر اتررہی ہیں۔

یہاں نہ صرف لباس و زیبائش کا جلوہ ہے، بلکہ زبان و اطوار، تہذیب و تمدن اور عقل و شعور کا امتزاج بھی دیکھنے کو ملے گا۔

اسٹیج پر جب دنیا کے مختلف تہذیبوں کی نمائندگی کرنے والی حسین پریاں اپنے خوب صورت چہروں، اپنے فن، فہم اور فکر کے ساتھ سامنے آئیں گی، تو یوں محسوس ہوگاجیسے دنیا کی روشنی، حیدرآباد کے فلک پر ستاروں کی صورت چمک اٹھی ہو۔

ادب و ثقافت سے بھرپوراس تقریب میں حیدرآباد صرف میزبانی کے فرائض ہی انجام نہیں دے گا بلکہ اپنے تاریخی ظرف، محبت بھرے دل اور مہمان نوازی سے دنیا کو بتائے گا کہ حسن صرف چہرے میں نہیں، ظرف میں بھی ہوتا ہے۔

جو تاج کسی ایک کے سر سجے گا وہ دنیا کے تمام خواب دیکھنے والی لڑکیوں کے لئے امید کی علامت بنے گا۔ان مقابلوں کے ذریعہ حیدرآباد یہ ثابت کررہا ہے کہ یہ صرف تاریخی شہر نہیں، بلکہ دلوں کو جوڑنے والا ایک زندہ خواب ہے۔