قومی

ملک میں کورونا انفیکشن کے فعال کیسوں کی تعداد 6491 تک پہنچی

وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق، کیرالہ میں سب سے زیادہ کیس درج کیے گئے ہیں۔ ملک کی دس ریاستوں میں کورونا ایکٹیو کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ جن میں سے کیرالہ، دہلی، گجرات، کرناٹک، مہاراشٹرا اور مغربی بنگال میں بھی کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

نئی دہلی: پیر کی صبح تک ملک بھر میں کورونا انفیکشن کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 6491 تک پہنچ گئی اور راحت کی بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس انفیکشن سے کسی مریض کی موت نہیں ہوئی صحت کی مرکزی وزارت کے مطابق، آج صبح 8 بجے تک انفیکشن کے 358 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جس سے کووڈ 19 کے معاملوں کی کل تعداد 6,491 ہوگئی راحت کی بات یہ ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے متعلق کسی دیگر مریض کی موت نہیں ہوئی اور مرنے والوں کی تعداد 65 پر مستحکم ہے۔

وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق، کیرالہ میں سب سے زیادہ کیس درج کیے گئے ہیں۔ ملک کی دس ریاستوں میں کورونا ایکٹیو کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ جن میں سے کیرالہ، دہلی، گجرات، کرناٹک، مہاراشٹرا اور مغربی بنگال میں بھی کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

کیرالہ کورونا انفیکشن کے معاملے میں سب سے زیادہ متاثرہ ریاست بنی ہوئی ہے، جہاں آج صبح ایکٹیو کیسز کی تعداد 1957 تک پہنچ گئی اور دہلی میں تقریباً 42 نئے کیسز سامنے آئے، جس سے کیسز کی کل تعداد 728 ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان کے پہلے فوجی طیارہ ساز یونٹ کا افتتاح
نیوزی لینڈ نے پہلی مرتبہ ہندوستان میں ٹسٹ سیریز جیت لی
چمپئنز ٹرافی۔2025: پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہندوستانی بورڈ کو خصوصی تجویز
مدھومیتا بشٹ کی سبکدوشی کے ساتھ، ہندوستانی بیڈمنٹن کی تاریخ کا شاندار باب ختم ہو ا
گوالیار میں 14 برس بعد بین الاقوامی میاچ

اس کے علاوہ گجرات میں 980 ایکٹیو کیسز، مغربی بنگال میں 747، مہاراشٹر میں 607، کرناٹک میں 423، تمل ناڈو میں 219، اتر پردیش میں 225،راجستھان میں 128، ہریانہ میں 100، آندھرا پردیش میں 85، پڈوچیری میں 11، سکم میں 31، مدھیہ پردیش میں 43، جھارکھنڈ میں 4، چھتیس گڑھ میں 41، بہار میں 50، اڈیشہ میں 34، جموں و کشمیر 9، پنجاب میں 35،اور آسام میں 4، گوا میں 9*، تلنگانہ میں 9، اتراکھنڈ میں 6، چنڈی گڑھ میں 2، ہماچل پردیش میں 3 اور تریپورہ میں ایک معاملہ ہے۔ میزورم اور اروناچل پردیش میں کورونا انفیکشن کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

کورونا کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق آج صبح تک ملک بھر سے 624 مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد اسپتالوں سے چھٹی دے دی گئی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق ملک میں کووِڈ کیسز میں حالیہ اضافے کی وجہ اومیکرون کے نئے سب ویریئنٹ جیسے جے این.1، این بی.1.8.1، ایل ایف.7 اور ایکس ایف سی ہیں۔ ان میں انفیکشن کے امکانات زیادہ ہیں، لیکن ہلکی علامات ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ان کی درجہ بندی اس وقت نگرانی کے تحت مختلف ویریئنٹ کے طور پر کی ہے – ابھی تک تشویش کی بات نہیں، لیکن احتیاط کی ضرورت ہے۔

اس دوران کووڈ-19 کے ذمہ دار وائرس سارس- سی او وی -2 ختم نہیں ہوا ہے، لیکن یہ اب کسی غیر متوقع ایمرجنسی کی طرح برتاؤ نہیں کرتا ہے – بلکہ، یہ فلو جیسی بیماریوں کے بار بار چلنے والے چکر کا حصہ بن گیا ہے۔

وزارت کے مطابق، حالیہ اضافے کے جواب میں، مرکزی حکومت نے اسپتال کی تیاری اور آکسیجن، آئسولیشن بیڈز، وینٹی لیٹرز اور ضروری ادویات کی دستیابی کا جائزہ لینے کے لیے مختلف ریاستوں میں ماک ڈرل شروع کردی ہیں۔