آئی آئی ٹی منڈی میں ریاگنگ، 10 طلبا معطل
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی منڈی نے چہارشنبہ کے دن 10 طلبا بشمول اسٹوڈنٹ یونین کے لیڈروں کو معطل کردیا اور 62 دیگر کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کردی۔
نئی دہلی/ منڈی: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی منڈی نے چہارشنبہ کے دن 10 طلبا بشمول اسٹوڈنٹ یونین کے لیڈروں کو معطل کردیا اور 62 دیگر کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کردی۔
ان پر جونیرس کی ریاگنگ کا الزام ہے۔ تادیبی کارروائی میں 15 ہزار روپے تا 25ہزار روپے جرمانہ اور 20 تا 60 گھنٹوں کی کمیونٹی سروس شامل ہے۔ 10 طلبا کو تعلیمی ادارہ اور ہاسٹل سے دسمبر 2023 تک معطل کردیا گیا۔
سال اول کے 5 طلبا نے حکام سے گمنام شکایت کی تھی کہ سینئرس نے انہیں ہراساں کیا۔ آئی آئی ٹی منڈی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ حال میں ریاگنگ کا ایک واقعہ ادارہ کے علم میں آیا۔ پتہ چلا ہے کہ بی ٹیک کے بعض طلبا نے فریشرس کی ریاگنگ کی۔
72 طلبا کے خلاف تادیبی کارروائی کی جارہی ہے۔ آئی آئی ٹی منڈی یہ یقینی بنانے کا پابند ہے کہ کیمپس میں سارے طلبا خود کو محفوظ تصور کریں اور انہیں کسی قسم کی کوئی ہراسانی نہ ہو۔ ریاگنگ کا واقعہ گزشتہ ماہ کی 11 تاریخ کو پیش آیا تھا۔
یہ واقعہ جادو پور یونیورسٹی(مغربی بنگال) کے 17 سالہ طالب ِ علم کی ہاسٹل کی دوسری منزل کی بالکنی سے گرکر موت واقع ہونے کے چند ہفتے بعد پیش آیا۔ طالب علم کے ماں باپ کا الزام ہے کہ ان کا لڑکا ریاگنگ کا نشانہ بنا۔ یونیورسٹی کی تحقیقاتی کمیٹی نے منگل کے دن اپنی رپورٹ میں توثیق کی کہ یہ لڑکا شدید ریاگنگ کا نشانہ بناتھا۔
کمیٹی نے جرم میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی۔ ریاگنگ جرم ہے اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن(یو جی سی) نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اس کی روک تھام کے لئے قواعد وضوابط وضع کئے ہیں۔