تلنگانہ

تلنگانہ میں بارش کا قہر، کئی اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال (تفصیلی خبر)

ریاست تلنگانہ بھر میں گذشتہ چند دنوں سے وقفہ وقفہ سے بارش ہورہی ہے جس کی وجہ سے تمام ندی‘ نالے اُبل پڑے اور کل کی شدید بارش سے ریاست کے کئی مواضعات میں حالات بگڑتے جارہے ہیں۔ سیلاب سے ضلع جئے شنکر بھوپال پلی کا موضع مورنچہ پلی‘زیرآب آگیا۔

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ بھر میں گذشتہ چند دنوں سے وقفہ وقفہ سے بارش ہورہی ہے جس کی وجہ سے تمام ندی‘ نالے اُبل پڑے اور کل کی شدید بارش سے ریاست کے کئی مواضعات میں حالات بگڑتے جارہے ہیں۔ سیلاب سے ضلع جئے شنکر بھوپال پلی کا موضع مورنچہ پلی‘زیرآب آگیا۔

موضع کے عوام کے بچاؤ کیلئے فوری آرمی کے 2ہیلی کاپٹروں کو متاثرہ گاؤں روانہ کردیاگیا ہے۔ چیف سکریٹری اے شانتی کماری نے بتایاکہ فوج کے دو ہیلی کاپٹروں کو سیلاب سے گھرے موضع مورنچہ پلی روانہ کردیاگیا ہے اور ان ہیلی کاپٹرس کی مدد سے گاؤں کے عوام کو محفوظ مقام منتقل کیاجارہا ہے۔

چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے اعلیٰ عہدیداروں سے بارش کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فوج کے ہیلی کاپٹروں کو پانی سے محصور گاؤں کو روانہ کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ انہوں نے ارباب مجاز کو ہدایت دی کہ ریسکیوآپریشن کیلئے ہیلی کاپٹرس کا استعمال کریں۔ خراب موسم کے سبب سیویلین ہیلی کاپٹر: ریسکیوآپریشن انجام نہیں دے سکتا ہے۔

اس لئے حکومت فوج سے رجوع ہوئی اور پانی سے محصور عوام کوبچانے کیلئے ہیلی کاپٹرس فراہم کرنے کی درخواست کی۔ شدید سے انتہائی شدید بارش کی وجہ سے مورنچہ پلی گاؤں زیرآب آگیا۔ گاؤں کے افراد‘ مکانات کی چھتوں اور درختوں پر پناہ لئے ہوئے ہیں اور وہ مدد کا انتظارکررہے ہیں۔

گاؤں کے قریب سے بہنی والی ندی میں طغیانی آگئی اور اس کا پانی گاؤں میں داخل ہوگیا۔ مکانوں میں 4 سے5 فٹ پانی جمع ہوگیا۔ عوام نے مکانوں کی چھتوں اور درختوں پرچڑھ کراپنی جانیں بچائی ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ ریسپانس فورس(این ڈی آرایف) کی ٹیمیں ریسکیوآپریشن انجام دے رہی ہیں۔

این ڈی آرایف‘ایس ڈی آرایف اور مقامی پولیس کی مدد سے سیلاب میں پھنسے افراد کو بحفاظت منتقل کررہی ہے۔ ریسکیوآپریشن میں این ڈی آرایف کی 6 ٹیمیں مصروف ہیں۔ ضلع انتظامیہ کی مدد سے ان پریشان حال عوام کو محفوظ مقامات منتقل کیاگیاجارہا ہے۔

چہارشنبہ کے روز مسلسل بارش سے ریاست کے کئی اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ اضلاع ملگ‘ جئے شنکربھوپال پلی‘ بھدرادری‘کتہ گوڑم‘ کریم نگر‘ ہنمکنڈہ‘عادل آباد‘ ورنگل‘ اور جنگاؤں میں چند مقامات میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران جمعرات کی صبح 8بجے تک 24 سے 65 سنی میٹربارش درج کی گئی ہے۔

ضلع ملگ کے وینکٹاپور منڈل کے موضع لکشمی دیواپیٹ میں سب سے زیادہ65 سنٹی میٹربارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ جئے شنکر بھوپال پلی ضلع کے چٹیال میں 61.65 سنٹی میٹر‘چلپور میں 47.58 سنٹی میٹر اور اسی ضلع کے ریکنڈہ میں 46 سنٹی میٹر بارش ہوئی۔ شدید سیلاب کی وجہ سے کڈم پروجیکٹ(ضلع نرمل) کو خطرہ لاحق ہوگیا۔

گوداوری کی معاون ندی کڈم پرموجود اس پروجیکٹ کے اوپر سے پانی بہہ رہا ہے۔ پروجیکٹ میں پانی کی مکمل سطح 700 فٹ ہے جبکہ پروجیکٹ میں پانی کی موجودہ سطح 702 فٹ ریکارڈ کی گئی۔ عہدیداروں نے تمام 18 گیٹس کو کھولنے کی کوشش کی مگران میں 4گیٹس نہیں کھول پائے۔

رکن اسمبلی ریکھانائک اور دیگر عہدیدار اور عملہ اس وقت پروجیکٹ سے فوری بھاگ کھڑے ہوگئے جبکہ انہیں اس بات کا پتہ چلا کہ پروجیکٹ کو خطرہ لاحق ہوا ہے تاہم محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چند گھنٹوں کے بعد پروجیکٹ میں پانی کی سطح میں کمی آئے گی۔

بھدراچلم کے قریب گوداوری‘بدستورخطرہ کے دوسرے نشان کے اوپر بہہ رہی ہے۔ ضلع کلکٹربھدرادری کتہ گوڑم کے مطابق جمعرات کی دوپہر تک گوداوری کی سطح 50 فٹ درج کی گئی۔ چیف سکریٹری اے شانتی کماری نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کی ہدایت پر سینئر عہدیداروں‘ضلع کلکٹرس اور ایس پی کے ساتھ بارش کی صورتحال پرنظررکھے ہوئے ہیں۔

چیف سکریٹری نے کہا کہ ریاست کے سکریٹریٹ میں خصوصی کنٹرول روم قائم کیاگیا ہے۔ اس کنٹرول روم کے نمبرات 7997950008, 7997959782, 040-23450779 ہیں۔ اس کنٹرول روم میں سینئر عہدیداروں کو تعینات کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے کنٹرول روم تمام اضلاع کے کلکٹریٹس میں قائم کئے گئے۔ بھدرادری کتہ گوڑم اور حیدرآباد اضلاع میں این ڈی آرایف کی دوٹیموں کو تیاررکھاگیا ہے جبکہ ملگ اور ورنگل اضلاع میں این ڈی آرایف کی ایک ایک ٹیم کو رکھاگیا ہے۔

دوسری طرح ضلع ملگ کے متیالہ دھارا آبشار کے قریب پانی میں پھنسے 80 سیاحوں کو کل رات بچالیاگیا۔ ضلع مستقر ملگ میں ایک اقامتی اسکول میں پانی داخل ہوگیا جس کے سبب اس اسکول کے بچوں کو دوسرے اسکول میں منتقل کیاگیا۔ شدید بارش کی وجہ سے ورنگل اور ہنمکنڈہ کی کئی کالونیوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ حکام‘ بارش سے متاثرہ کالونیوں سے عوام کو محفوظ مقامات منتقل کررہے ہیں۔ مسلسل اور تیز بارش کی وجہ سے ریاست بھر میں ندی نالے ابل پڑے ہیں۔ تمام ذخائرآب لبریز ہوگئے۔

پی ٹی آئی کے مطابق چیف سکریٹری اے شانتی کمار نے جمعرات کے روزکہا کہ تلنگانہ میں جاری بارش کے پیش نظر انتظامیہ کو الرٹ کردیاگیا ہے۔ مسلسل بارش کی وجہ سے کئی نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ندی اور نالوں میں طغیانی آگئی۔ کئی مقامات پر سڑکوں کو نقصان پہنچا۔ریاست میں مسلسل بارش کے پیش نظر چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے وزیرتعلیم پی سبیتااندراریڈی کوہدایت دی کہ وہ ریاست کے تمام اسکولوں کو جمعہ کے روز تعطیل کا اعلان کریں۔

کے سی آر نے ریاست میں بارش کی صورتحال کاجائزہ لینے کے دوران جمعہ کے روز بھی تمام اسکولوں کو بند رکھنے کی ہدایت دی۔ چیف سکریٹری نے مزید بتایاکہ ریاست کے کئی اضلاع بالخصوص شمالی تلنگانہ میں کل رات سے شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ان اضلاع میں 30 سے60 سنٹی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کلکٹربھوپال پلی اور ایس پی‘ مورنچہ پلی کے عوام سے ربط میں ہیں۔

درایں اثناء محکمہ موسمیات کے مرکز نے جمعرات کے روزایک بجے دن ایک خصوصی رپورٹ جاری کرتے ہوئے پیش قیاسی کی کہ 27جولائی کو ایک بجے دن سے 28جولائی کے 8:30بجے صبح تک وقارآباد‘ سنگاریڈی‘ میدک اور دیگر ا ضلاع میں شدید سے انتہائی شدید (24 سنٹی میٹر تک بھاری بارش) بارش ہوگی۔

اسی دوران عادل آباد‘ کمرم بھیم آصف آباد اور دیگر اضلاع میں بھی بھاری بارش کا امکان ہے۔ 28جولائی کی صبح 8:30بجے تک شہر حیدرآباد میں بھی شدید سے شدید بارش کا امکان ہے۔ 28جولائی کی 8:30بجے صبح سے 29جولائی کی صبح 8:30بجے تک عادل آباد‘ نرمل اور نظام آباد اضلاع میں شدید بارش کا امکان ہے۔