حیدرآباد

ممتاز احمد خان کے فرزند کے خلاف بلا اجازت جلوس نکالنے پر کیس درج

پولیس کے پریس نوٹ کے بموجب رہائی کے بعد بنا اجازت جلوس کی شکل میں مغلپورہ والٹا ہوٹل کے سامنے جمع ہونے پر ڈاکٹر خان کے خلاف ایک اور کیس درج کرلیا گیا ہے۔

حیدرآباد: ساؤتھ زون ٹاسک فورس نے کل رات رکن اسمبلی ممتاز احمد خان کے فرزند ڈاکٹر امتیاز احمد خان کو حراست میں لینے کے بعد نصف شب بعد انہیں رہا بھی کردیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ پہلے فون پر ڈاکٹر امتیاز احمد خان اور منان نامی شخص کے درمیان سیل فون پر بحث وتکرار ہوئی تھی۔ اس کی ریکارڈنگ وائرل کردی گئی تھی۔ تاہم اس واقعہ کی شکایت پولیس میں درج نہیں کروائی گئی تھی۔

پولیس نے ازخود کیس درج کرتے ہوئے کل رات ڈاکٹر امتیاز احمد خان کو حراست میں لیا تھا جبکہ یہ کیس کافی قدیم ہے۔ اس کیس پر پولیس اب ازخود کارروائی کررہی ہے۔ رات دیر گئے ڈاکٹر امتیاز احمدخان کو رہا کیا گیا مگر 41 سی آر پی سی کے تحت نوٹس دیکر انہیں رہا کیا گیا۔ رہائی کے بعد رکن اسمبلی ممتاز احمد خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہم پولیس سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔

اس کیس کی شکایت پولیس میں درج نہیں کرائی گئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ پھر طویل عرصہ کے بعد کیس کیسا؟۔

اُنہوں نے کہاکہ پولیس ہمیں ڈرانے اور خوفزدہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ پولیس کے پریس نوٹ کے بموجب رہائی کے بعد بنا اجازت جلوس کی شکل میں مغلپورہ والٹا ہوٹل کے سامنے جمع ہونے پر ڈاکٹر خان کے خلاف ایک اور کیس درج کرلیا گیا ہے۔

اس واقعہ کی شکایت مغلپورہ پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹررنگا نائیکلو نے درج کروائی۔ پولیس نے رکن اسمبلی ممتاز احمد خان، ڈاکٹر امتیاز اور دیگر کے خلاف کرائم نمبر 169/2023 کے تحت آئی پی سی کی دفعات 143,341,290,188 R/W 34 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔

اس طرح دو علیحدہ مقدمات کئے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹر امتیاز احمد خان کے خلاف چارمینار پولیس اسٹیشن میں ایک علیحدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

4 نومبر 2023 کو خواجہ ا حمد خان امتیاز اور غلام قادر جیلانی عرف منان کے خلاف ایک کیس ہے جو کہ مقیت چودھری کے زیر تعمیر پراجکٹ کے متعلق ہے۔ اس پراجکٹ کے تحت رقم مانگی گئی تھی۔ اس فون کی ریکارڈنگ بھی وائرل ہوچکی ہے۔

دونوں افرادکے درمیان بات چیت کی ریکارڈنگ دستیاب ہے اور آوازکے نمونوں کی جانچکروانے کیلئے لیبارٹری بھیجا گیا ہے۔اس کیس کا کرائم نمبر 360/23 بتایاجاتا ہے اور دفعہ 384,34 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور کیس جس کا کرائم نمبر 361/23 بتایاجاتا ہے۔آئی پی سی کی دفعات 509 اور 354,505 کے تحت کیس درج ہے۔

اس کیس میں شکایت گزار سامنے نہ آنے کی وجہ سے سب انسپکٹر جی کروناکر ریڈی نے شکایت درج کروائی ہے۔ اس کیس میں ملزمین غلام قادر جیلانی عرف منان نے فاضل بیگ کے ساتھ خاتون کو گالیاں دی تھیں اور ا ن پر خاتون پر دست درازی کا بھی الزام ہے۔ اس کیس میں گالی دینا۔ ڈرانا اور ڈراکر رقم وصول کرنے کا الزام ہے۔