حیدرآباد

بی جے پی نے راجہ سنگھ کو معطل کر دیا

واضح رہے کہ راجہ سنگھ کو بی جے پی نے صرف معطل کیا ہے، جبکہ انہیں پارٹی سے ہی خارج کیا جانا چاہئے تھا۔ اسے پارٹی نے ایک نوٹس جاری کی ہے جس میں راجہ سنگھ کو اپنا موقف واضح کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

نئی دہلی: شہر حیدرآباد کے حلقہ اسمبلی گوشہ محل کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کو بی جے پی نے پارٹی سے معطل کردیا ہے۔ حیدرآباد میں ان کے خلاف کارروائی کے مطالبہ پر احتجاج، پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ  کے خلاف توہین آمیز تبصرے اور حیدرآباد پولیس کی جانب سے ان کی گرفتاری کے بعد بی جے پی نے انہیں پارٹی سے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ راجہ سنگھ کو بی جے پی نے صرف معطل کیا ہے، جبکہ انہیں پارٹی سے ہی خارج کیا جانا چاہئے تھا۔ اسے پارٹی نے ایک نوٹس جاری کی ہے جس میں راجہ سنگھ کو اپنا موقف واضح کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

پارٹی کی مرکزی تادیبی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس بات پر بھی اپنا موقف پیش کریں کہ کیوں نہ انہیں پارٹی سے خارج کیا جائے؟

بتادیں کہ راجہ سنگھ نے کل رات سوشیل میڈیا پر اپنا ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں اس نے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم کی شان  اقدس میں گستاخی کا ارتکاب کیا۔ جیسے ہی لوگوں کو اس بات کا علم ہوا انہوں نے شہر کے مختلف مقامات بشمول سٹی کمشنر پولیس کے دفتر پر احتجاج شروع کردیا اور راجہ سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگے۔

پولیس نے ویڈیو کی جانچ کرتے ہوئے آج صبح راجہ سنگھ کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا۔ ان تمام واقعات کے نتیجہ میں شہر کے بعض مقامات پر کشیدگی پھیل گئی تاہم صورتحال مجموعی طور پر پرامن ہے۔ حساس مقامات پر پولیس کا سخت پہرہ لگادیا گیا ہے۔