حیدرآباد

شراب اسکام،کویتا کا نام لئے جانے پر چیف منسٹر برہم

دہلی شراب پالیسی میں ہوئی بے قاعدگیوں کے معاملہ میں کویتا کا نام سامنے آنے پر کے سی آر نے اپنی بیٹی پر غصہ اور برہمی ظاہر کئے جانے کی خبریں گشت کر رہی ہے۔ سی آر نے کویتا کو بتایا کہ اس طرح کے کاموں میں نام آنا اچھی بات نہیں ہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے دختر کویتا پر ناراضگی ظاہر کرنے کی اطلاع ہے۔دہلی شراب پالیسی میں ہوئی بے قاعدگیوں کے معاملہ میں کویتا کا نام سامنے آنے پر کے سی آر نے اپنی بیٹی پر غصہ اور برہمی ظاہر کئے جانے کی خبریں گشت کر رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ کے سی آر نے کویتا کو بتایا کہ اس طرح کے کاموں میں نام آنا اچھی بات نہیں ہے۔دہلی مغرب کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما (بی جے پی) اور ایک سابق رکن اسمبلی مجمدار سنگھ سرسا نے الزام لگایا تھا کہ  دہلی شراب اسکام میں کویتا ملوث ہے اور ان کے ذریعہ ہی رقمی لین دین کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ دہلی کی شراب پالیسی کے سی آر کے افراد خاندان کی ہدایت کے مطابق تیار کئے جانے کا بھی الزام لگایا گیا۔یہ بھی کہا گیا کہ تلنگانہ کے ایک شراب کے تاجر نے کویتا کیلئے دہلی میں اوبیرائے ہوٹل میں مہینوں کیلئے روم بک کیا تھا۔شراب کی پالیسی پر ہوئی مشاورت میں خود کویتا نے بھی حصہ لیا تھا۔

بی جے پی قائدین نے الزام لگایا تھا کہ کوکہ پیٹ کے شراب کے تاجر رام چندر پلپٹے نے کویتا کو شراب کی تجارت کیلئے دہلی لایاتھا۔جس کے بعد عام آدمی پارٹی کے اہم قائدین،محکمہ آبکاری دہلی اور کے سی آر کے خاندان کے درمیان ڈیل ہوئی تھی۔

بی جے پی قائدین نے کہا کہ کے سی آر کے افراد خاندان نے دہلی اور پنجاب میں تلنگانہ کی شراب پالیسی کے طرز پر پالیسی تیار کرانے کی صلاح دی تھی۔اس کے علاوہ اس معاہدہ کی وجہ سے حاصل 10فیصد کمیشن جو 150کروڑ تھا‘کویتا کے ذریعہ ہی منیش سسودیا کے حوالہ کرنے کا بھی الزام لگایا گیا۔

دوسری طرف کے سی آر کے افراد خاندان اور کے کویتا نے تمام الزامات کو سفید جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے بی جے پی قائدین کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا۔

ٹی آر ایس قائدین نے آج اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ بی جے پی ٹی آر ایس کا راست مقابلہ کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔اس لئے کردار کشی پر اترآئی ہے مگر کویتا کی جانب سے ہتک عزت کا دعویٰ کرنے کے بعد بی جے پی خود اپنی جال میں پھنس گئی ہے۔