آندھراپردیشسوشیل میڈیا

ویزاگ میں آٹو اسٹانڈ کے رسائد کی پشت پر مذہبی پیام پر تنازعہ

وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن پر پری پیڈ آٹو رکشہ کے کرایہ کی رسائدکی پشت پرایک مخصوص مذہب کا اشتہارطبع کرائے جانے کے بعد سٹی ٹرافک پولیس وشاکھاپٹنم کو سوشل میڈیا کے صارفین نے شدید تنقیدکانشانہ بنایا ہے۔

حیدرآباد: وشاکھاپٹنم ریلوے اسٹیشن پر پری پیڈ آٹو رکشہ کے کرایہ کی رسائدکی پشت پرایک مخصوص مذہب کا اشتہارطبع کرائے جانے کے بعد سٹی ٹرافک پولیس وشاکھاپٹنم کو سوشل میڈیا کے صارفین نے شدید تنقیدکانشانہ بنایا ہے۔

بتایاجاتاہے کہ ان کرایہ کی رسائدکوسٹی ٹرافک پولیس نے تیار کیا ہے۔ پری پیڈآٹورکشہ کے کرایہ کی رسائدکوسوشل میڈیا کے مختلف پلاٹ فارم پر وائرل کردیاگیا۔ کئی افراد نے ان رسائدکوشیئر کیا اور سوال کیا کہ آخر وشاکھا پٹنم سٹی پولیس‘ایک مذہب کوکیوں فروغ دے رہی ہے؟۔

یہ مسئلہ منظرعام پر آنے کے بعد جمعہ کی شب سٹی پولیس نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ ہفتہ کے روزاسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) زون۔IIٹرافک شرت راج کمار نے میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ریلوے اسٹیشن کے پری ہیڈآٹورکشہ اسٹانڈ کو سٹی ٹرافک پولیس‘ ریلویز‘محکمہ ٹرانسپورٹ کے تال میل کے ذریعہ چلایا جارہا ہے۔

ایجنسیز‘ سیکوریٹی کی مانیٹرنگ کرنے کے ساتھ مسافرین کے کرایہ میں شفافیت کوبرقراررکھنے پر بھی نظررکھتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک آٹوڈرائیور بی سرینواس راؤ عرف سیمن نے اپنی طرف سے رسید بک طبع کرایا اوراس بک کے رسائد کی پشت پر مذہبی پیام کااشتہاراپنی طرف سے شائع کرایا۔ اسٹانڈ پر متعین پولیس کانسٹبل 4 مسافرین کوکرایہ کی یہ رسائد حوالے کیں جس کے بعدپتہ چلاکہ رسائد پرمذہبی پیام طبع ہے۔

پولیس نے فوری طورپراس بک کو ضبط کرلیا اور اس بارے میں مکمل تحقیقات کیا جاری ہیں۔ لاپرواہی اورغیرذمہ داری کے مظاہرہ پر متعلقہ پولیس جوانوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔