تلنگانہ

بی آر ایس کا 18  جنوری کو کھمم میں جلسہ عام

وزیر موصوف ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر 3 ایسے قانون لانے پر تنقید کی جو کسانوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیرصحت ہریش راو نے کہا ہے کہ ضلع کھمم میں بی آرایس کے جلسہ کے ذریعہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو قومی سیاست کو نئی سمت دکھائیں گے۔ ٹی آرایس کی بی آرایس میں تبدیلی کے بعد پہلی مرتبہ یہ جلسہ منعقد کیاجارہا ہے جس کے ذریعہ چیف منسٹر قومی سیاست کے مشن کی شروعات کرنے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
کانگریس اقتدار کے 100 دنوں میں 180 کسانوں کی خود کشی
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
کے سی آر کٹر ہندو: ہریش راو
کووِڈ کیسس میں اضافہ، مرکزی وزیر ِ صحت منڈاویا کا جائزہ اجلاس
ڈپٹی چیف منسٹر کی اہلیہ حلقہ کھمم سے ٹکٹ کی دعویدار

وزیرموصوف نے اس جلسہ کے انتظامات کا وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار اورایم ایل سی ٹی ناگیشور راو کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچ کر جائزہ لیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی نظریں کھمم پر ہیں، اس سے ملک کی سیاست میں بڑی تبدیلی آئے گی۔

 انہوں نے کہا کہ بی آر ایس تمام ریاستوں میں مقابلہ کرے گی۔وزیر موصوف نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر 3 ایسے قانون لانے پر تنقید کی جو کسانوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کسی بھی طبقہ کی بہتری کے اقدامات نہیں کر رہی ہے، متبادل طاقت کے طور پر کانگریس پر عوام کا اعتماد کم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی بیشتر اسکیمات ملک کے لئے ایک مثال بن گئی ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ قومی لیڈران قومی سیاست میں ایک نیا باب لکھنے کے لئے تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے ذریعہ شروع کی گئی بی آر ایس پارٹی کی حمایت کررہے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد کو کل کھمم میں ہونے والے ایک بہت بڑے جلسہ عام کے پلیٹ فارم کے طور پر دکھایا جائے گا۔

 چندرشیکھر راو کی دعوت پر تین ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اس جلسہ میں شرکت کریں گے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال، کیرل کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان، یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو اور سی پی آئی کے قومی رہنما راجہ اس جلسہ میں شرکت کریں گے۔

قومی لیڈران، وی وی آئی پیز اور بی آر ایس لیڈران اور کارکنان بڑی تعداد میں جلسہ عام میں شرکت کریں گے۔ اس لیے 4 ہزار سے زائد پولیس ملازمین کے ساتھ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جارہے ہیں۔

 وی آئی پیز کو خصوصی پاس فراہم کیے جائیں گے۔ جلسہ گاہ کے 500 میٹر کے اندر تقریباً 480 ایکڑ رقبہ پارکنگ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ ہر گاڑی کے لیے ایک کیو آرکوڈ جاری کیا جائے گا۔ پولیس کی مدد کے لیے والنٹرس تعینات کیے گئے ہیں۔