طلبہ، خود میں مسابقتی جذبہ کو فروغ دیں: کے ٹی آر
وزیر بلدی نظم نسق و شہری ترقیاتی کے تارک راما راؤ نے طلبہ پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے مسابقی جذبہ پیدا کریں۔
حیدرآباد: وزیر بلدی نظم نسق و شہری ترقیاتی کے تارک راما راؤ نے طلبہ پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے مسابقی جذبہ پیدا کریں۔
تاکہ بعجلت ممکنہ ترقی کی راہ ہموار ہوسکے۔انہوں نے طلبہ سے کہا کہ وہ اعلیٰ خیالات رکھیں اور ملک کی ترقی میں حصہ ادا کریں۔ عالمی درجہ کے پراڈکٹس کے حصول کیلئے ہم کو جدوجہد اور محنت کرنی ہوگی۔انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی میں اختراعات کے تعلق سے بین الاقوامی کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے ان تاثرات اور احساسات کا اظہار کیا۔
کانفرنس کا اہتمام جواہر لال نہرو ٹکنالوجیکل یونیورسٹی (جے این ٹی یو۔ ایچ) کی جانب سے گولڈن جوبلی تقاریب کے ایک حصہ کے طور پر یہاں آج کیا گیا تھا۔کے ٹی آر نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ حصول روزگار کیلئے جدوجہد سے کہیں زیادہ ایسے کام کریں جس سے کہ دوسروں کو روزگار کی فراہمی کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
متلاشیان روزگار کی بجائے طلبہ کو چاہئے کہ وہ اختراعات کریں اور دوسروں کیلئے روزگار فراہم کرنے کا ذریعہ بن جائیں۔انہوں نے طلبہ سے کہا کہ ناکام ہونے پر وہ دلبرداشتہ یا مایوس نہ ہوں بلکہ محنت اور جدوجہد جاری رکھیں۔یونیورسٹی کے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ٹی۔ ہب، وی۔ ہب قائم کیا تھا۔تاکہ طلبہ کیلئے ممکنہ سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک پراڈکٹس کا تعلق ہے ہم کو اس سلسلہ میں مسابقتی جذبہ پیدا کرنا ہوگا۔صنعت کار کی حیثیت سے ہم کو عصری تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے کام کرنا پڑے گا۔اسی صورت میں ہم ترقی کے مراحل طئے کریں گے۔کے ٹی آر نے ادعا کیا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بعض تجاویز پیش کی ہیں تاکہ اس پر غور کیا جاسکے۔
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے کئے گئے کئی اقدامات اور اختراعات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نئے صنعت کاروں کیلئے ممکنہ سہولتیں فراہم کررہی ہیں۔اس سلسلہ میں بلدیہ اورگرام پنچایتوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ نئے صنعت کاروں کیلئے کوئی مسئلہ پیدا نہ کریں۔قانون کو پیش نظر رکھتے ہوئے نئے صنعت کاروں کے ساتھ تعاون کیا جائے۔
1986-87 کے دوران چین اور ہندوستان کی معیشت کا تقابل کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ دونوں ممالک کی معیشت 470 بلین ڈالر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان عالمی مسابقتی جذبہ کے ساتھ کام کررہا ہے۔اس سلسلہ میں انہوں نے بنگلہ دیش اور پاکستان کا تقابل کیا۔
ترقیاتی اقدامات اور پیدا وار کے تعلق سے انہوں نے امریکہ، آسٹریلیا، جرمنی اور فرانس کا تذکرہ کیا۔تقریب میں وزیر عمارات و شوارع وی پرشانت ریڈی ٹی ایس سی ایچ ای کے صدرنشین پروفیسر آرلمبادری، جے این ٹی یو حیدرآباد کے پروفیسرکے نرسمہا ریڈی کے علاوہ دوسرے عہدیدار موجود تھے۔