قیمتی ہیرا ملنے کے بعد ایک قبائیلی خاتون کی قسمت بدل گئی
قیمتی معیار کے اس ہیرے کا وزن 4.39 قیراط ہے جس کی مالیت لاکھوں میں ہے۔ یہ ہیرا اچھی کوالٹی کا ہے، اس لیے نیلامی میں اس ہیرے کی اچھی قیمت کی توقع ہے۔ اس کی تخمینہ قیمت 10 لاکھ روپے سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔
پنا: مدھیہ پردیش کے پنا ضلع کے جنگل میں ایک قبائلی خاتون کو ایک قیمتی ہیرا ملا ہے۔ ڈائمنڈ آفس کے ہیرے کے ماہر انوپم سنگھ نے بتایا کہ پروشوتم پور گاؤں کی رہنے والی گیندا بائی کو جنگل میں پڑا ہیرا ملا ہے۔ جو اس نے آج جمع کرایا۔
قیمتی معیار کے اس ہیرے کا وزن 4.39 قیراط ہے جس کی مالیت لاکھوں میں ہے۔ یہ ہیرا اچھی کوالٹی کا ہے، اس لیے نیلامی میں اس ہیرے کی اچھی قیمت کی توقع ہے۔ اس کی تخمینہ قیمت 10 لاکھ روپے سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔
ڈائمنڈ آفیسر روی پٹیل نے بتایا کہ اس ہیرے کو آئندہ نیلامی میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم میں سے حکومت کی رائلٹی کٹوتی کرنے کے بعد باقی رقم ہیرے رکھنے والے گینڈابائی کو دی جائے گی۔
ہیرا ملنے سے بہت خوش ہو کر گینڈابائی نے یونی ورتا کو بتایا کہ تین چار دن پہلے وہ لکڑی لینے پکھڑی جنگل گئی تھی۔ جنگل کے راستے میں مجھے ایک چمکتی ہوئی چیز نظر آئی، جسے میں اٹھا کر گھر لے آیا تھا۔ ہم نے کبھی ہیرا نہیں دیکھا تھا اس لیے اسے شیشے کا ٹکڑا سمجھ کر گھر میں رکھا۔
آج میرے شوہر پرم لال نے کہا کہ پنا چل کر صاحب کو دکھاتے ہیں اور ہم دونوں پنا کے پاس آئے ہیں۔ یہاں جب اسے ہیرے کے دفتر میں دکھایا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ شیشے کا ٹکڑا نہیں بلکہ ہیرا ہے۔ یہ جان کر گینڈابائی کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ وہ کہتی ہیں کہ اب بیٹیوں کی شادی دھوم دھام سے کریں گے۔
بولر کے 8 بچے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے چھ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ سب سے بڑی بیٹی کی عمر 20 سال ہے، جو شادی کرنا چاہتی ہے۔ پیسے کی کمی کی وجہ سے ان کی شادی نہ ہو سکی۔ لیکن اب دونوں بیٹیاں اچھی شادی کریں گی۔ چھوٹی بیٹی کرانتی اب 15 سال کی ہے۔