بہار کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کو جیل بھیج دیا جائے: راشد علوی
کانگریس قائد راشد علوی نے چہارشنبہ کے دن مرکزی وزیر گری راج سنگھ کی ہندو سوابھیمان یاترا اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ پردیپ کمار سنگھ کے متنازعہ ریمارکس پر تنقید کی۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس)کانگریس قائد راشد علوی نے چہارشنبہ کے دن مرکزی وزیر گری راج سنگھ کی ہندو سوابھیمان یاترا اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ پردیپ کمار سنگھ کے متنازعہ ریمارکس پر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ یاترا اور ریمارکس کا مقصد 2 فرقوں کو مذہبی خطوط پر بانٹنا ہے۔ آئی اے این ایس سے بات چیت میں راشد علوی نے ریمارک کیا کہ یہ سوابھیمان یاترا نہیں ہے بلکہ نفرت پھیلانے والی یاترا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک میں جانتا ہوں یہ بی جے پی کی طرف سے نکالی گئی یاترا نہیں ہے۔گری راج سنگھ نے نجی حیثیت سے بہار میں نفرت پھیلانے یہ یاترا نکالی۔
18 اکتوبر کو بھاگلپور سے شروع ہونے والی یاترا منگل کے دن کشن گنج میں اختتام کو پہنچی۔ کانگریس قائد نے کہا کہ 13 نومبر کے بہار ضمنی الیکشن سے عین قبل گری راج سنگھ نے یاترا کو سیاسی رخ دے دیا۔
راشد علوی نے ارڑیہ کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پردیپ کمار سنگھ کو بھی نشانہ تنقید بنایا جنہوں نے گری راج سنگھ کی یاترا میں متنازعہ بیان دے کر ہنگامہ برپا کردیا۔ پردیپ کمار سنگھ نے ارڑیہ کے لوگوں کو ایک طرح کی وارننگ دی تھی کہ وہ اگر ارڑیہ میں رہنا چاہتے ہیں تو ہندو بن جائیں اور اپنے بچے بچیوں کی شادیاں اپنی ذات برادری میں ہی کریں۔
اپوزیشن قائدین بشمول راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) کے تیجسوی یادو نے اس پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پر الزام عائد کیا کہ وہ سماج کو بانٹنا اور فرقہ وارانہ بے چینی پھیلانا چاہتے ہیں۔ راشد علوی نے پردیپ کمار سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایسا بیان دیتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ ایسے لوگو کو جیل بھیج دینا چاہئے اور اگر وہ شخص رکن پارلیمنٹ ہو تو اس کی رکنیت ختم کردینی چاہئے۔ دستور کا احترام نہ کرنے والے پارلیمنٹ کے رکن برقرار نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو محب ِ وطن نہیں سمجھا جاسکتا۔ ایک غدار ہی ایسی بیان بازی کرتا ہے۔