اسرائیلی وزیراعظم اور فوج میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور فوج میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، نیتن یاہو نے سوشل میڈیا بیان میں حماس کی کامیاب کارروائی پر اپنی فوج اور انٹیلی جنس کو مورد الزام ٹھہرایا تھا تاہم بعد میں معافی مانگ لی۔
یروشلم : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور فوج میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، نیتن یاہو نے سوشل میڈیا بیان میں حماس کی کامیاب کارروائی پر اپنی فوج اور انٹیلی جنس کو مورد الزام ٹھہرایا تھا تاہم بعد میں معافی مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق حماس کی کامیابیوں پر اسرائیلی بوکھلاہٹ کاشکار ہے ، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور فوج میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔
نیتن یاہو نے سوشل میڈیا بیان میں حماس کی کامیاب کارروائی پر اپنی فوج اور انٹیلی جنس کو مورد الزام ٹھہرادیا اور سوال اٹھایا حماس کیسے اتنی بڑی کارروائی کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
فوج کے دباؤ اور شدید تنقید کے بعد نیتن یاہو نے متنازع ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا ۔معافی بھی مانگ لی۔
بعد ازاں فوج کے دباؤ اور شدید تنقید کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے متنازع ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی اور یوٹرن لیتے ہوئے بیان پر معافی مانگ لی اور کہا وہ غلط تھے جوبیان دیا وہ نہیں دیناچاہیے تھا۔
دوسری جانب خفت مٹانے کے لئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو،، وزیردفاع اور اسرائیلی پارلیمان کے رکن بینی گینٹزکو مشترکہ بیان جاری کرنا پڑا، جس میں انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک ہیں اور تمام سیکیورٹی اداروں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔