مہاراشٹرا

ایمرجنسی کے دوران بھی اپوزیشن کو اس طرح نشانہ نہیں بنایا گیا تھا: شیوسینا

شیوسینا نے کہا کہ راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اور سامنا کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر راؤت کو سیاسی انتقام کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا اور مبینہ پاترا چال کیس میں انہیں پھنسانے کے لیے کئی ”جھوٹے ثبوت“ پیش کیے گئے۔

ممبئی: شیوسینا نے اپنے راجیہ سبھا رکن سنجے راؤت کو ای ڈی  کی جانب سے گرفتار کیے جانے پر منگل کو بی جے پی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کی جانب سے نافذ کردہ ایمرجنسی کے دوران بھی اپوزیشن کو اس طرح نشانہ نہیں بنایا گیا تھا۔

پارٹی کے ترجمان ”سامنا“ کے  ایک اداریہ میں شیوسینا نے کہا کہ اگر اپوزیشن کے ساتھ قابل احترام سلوک نہیں کیا جاتا ہے تو جمہوریت اور ایک ملک برباد ہوسکتا ہے۔ راؤت کو ای ڈی نے اتوار کی رات ممبئی میں ایک چال کی تعمیر نو منصوبہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔

انہیں چار اگست تک ای ڈی کی تحویل میں بھیجا گیا ہے۔ شیوسینا نے کہا کہ راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اور سامنا کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر راؤت کو سیاسی انتقام کی وجہ سے گرفتار کیا گیا تھا اور مبینہ پاترا چال کیس میں انہیں پھنسانے کے لیے کئی ”جھوٹے ثبوت“ پیش کیے گئے۔

 اداریہ میں کہا گیا کہ اگر راؤت نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہوتا تو وہ بھی اس کی ”واشنگ مشین“ میں صاف ہوجاتے۔ راؤت کو جلد بازی میں گرفتار کیے جانے کو لے کر سوال اٹھاتے ہوئے شیوسینا نے کہا کہ انہو ں نے ای ڈی کو ایک مکتوب حوالے کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ رکن پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس اور نائب صدر جمہوریہ الیکشن کے بعد انسداد منی لانڈرنگ ایجنسی کے روبرو پیش ہوں گے۔

شیوسینا کے مطابق ای ڈی نے اس پر غور نہیں کیا اور اتوار کو صبح ان کی رہائش گاہ پر دھاوا کیا۔ اداریہ میں کہا گیا ہے کہ اقتدار میں بیٹھے افراد نے سچ بولنے والے لوگوں کی زبان کاٹنے یا گلا گھونٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسا تو سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کی جانب سے نافذ کردہ ایمرجنسی کے دوران بھی نہیں ہوا تھا۔

“ ملک میں 1975-77 کے دوران ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی اور کئی اپوزیشن قائدین، سیاسی کارکنوں اور صحافیوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بی جے پی پر ایک اور طنز کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا کہ اب مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے اپوزیشن قائدین کو نوٹس جاری کیے گئے تو نیرو مودی، میہول چوکسی اور وجئے مالیا جیسے مبینہ اقتصادی مجرمین ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

 اداریہ میں چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کی قیادت والے باغی گروہ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ جو ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی اب ”جراتمندانہ الفاظ“ بول رہے ہیں وہ ای ڈی اور انکم ٹیکس کے رڈار پر ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ یہ سبھی لوگ آج سنتوں کی طرح بات کررہے ہیں۔

“ شیوسینا نے یاد کیا کہ راؤت نے چھ ماہ قبل راجیہ بھا کے چیرمین ایم وینکیا نائیڈو کو ایک مکتوب پیش کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان سے کچھ لوگوں نے رابطہ کرکے مہاراشٹرا کی اس وقت کی ایم وی اے حکومت کو گرانے میں مدد کرنے کے لیے کہا تھا اور ایسا نہ کرنے پر  انہیں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔

شیوسینا نے کہا کہ جنہوں نے تلوار لٹکا رکھی تھی انہوں نے ٹھاکرے حکومت گرادی۔ اس کرونولوجی کو سمجھنا ہوگا۔“ راؤت کی گرفتاری کے بعد شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے نے پیر کو انہیں بال ٹھاکرے کا کٹر شیوسینک قرار دیا جو دباؤ کے آگے نہیں جھکا۔