بار بار الیکشن سے ترقی کا عمل متاثر : وینکیا نائیڈو
سابق نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ ملک میں پارلیمنٹ اور اسمبلی کے ایک ساتھ انتخابات کی ضرورت ہے اور بار بار، انتخابات سے ملک کی ترقی کا عمل متاثر ہوگا۔
حیدرآباد: سابق نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ ملک میں پارلیمنٹ اور اسمبلی کے ایک ساتھ انتخابات کی ضرورت ہے اور بار بار، انتخابات سے ملک کی ترقی کا عمل متاثر ہوگا۔
بیک وقت انتخابات سے مالی بوجھ بھی کم پڑے گا۔ یہاں آج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ملک کے نام کو انڈیا کے بجائے بھارت کے طور پر استعمال کرنے میں کوئی غلطی نہیں ہے۔
زمانہ قدیم سے ہی ملک بھارت کے نام سے جانا جاتا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان کا احساس ہے کہ اس مسئلہ پر مکمل اور بامعنیٰ بحث ہونی چاہئے۔ الیکشن کمیشن کی سفارشات، لاکمیشن کی سفارشات، پارلیمنٹری اسٹانڈ نگ کمیٹیز کی سفارشات اور اخراجات میں بچت کو دیکھتے ہوئے میرا شخصی احساس ہے کہ ہمیں ایک ملک ایک الیکشن نظر یہ کے ساتھ جانا چاہئے۔
جمہوریت میں ہمیں، غیر ضروری تنازعات سے گریز کرنا چاہئے۔ بسا اوقات ہم اختلافات میں گھرے رہتے ہیں تاہم بحث ومباحث کے بعد ہم، مشاورت کے قائل ہوجاتے ہیں تب پھر اس پر آگے چلتے ہیں۔
انحراف (قانون ساز ارکان کی ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں شمولیت) کے مسئلہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس مسئلہ کا حل نکالنے کیلئے مخالف انحراف قانون میں ترمیم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ1971تک ملک میں پارلیمنٹ اور اسمبلی انتخابات بیک وقت منعقد ہوئے تھے۔