مشرق وسطیٰ

اسرائیلی وزیر مسجد اقصیٰ میں زبردستی گھس گیا، بیت اللحم میں نوعمر فلسطینی شہید

بن گویر صبح سویرے اسرائیلی پولیس کی سخت حفاظت میں حرم شریف میں داخل ہوئے۔اشتعال انگیز اقدامات کے ساتھ پہچانے جانے والے انتہائی دائیں بازو کے بن گویر 5 سال بعد مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے والے پہلے اسرائیلی وزیر ہیں۔

بیت المقدس: اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتامر بن گویر نے مقبوضہ مشرقی القدس میں مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔وہیں اسرائیلی فوج نے بیت اللحم میں ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکے کو شہید کر دیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل رہائشیوں کو رفح سے غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر المواسی منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
غزہ میں پہلا روزہ، اسرائیل نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
اسرائیل غزہ پٹی میں خواتین کو نشانہ بنا رہا ہے: یو این آر ڈبلیو اے
ترکیہ کا فیصلہ فلسطینی عوام کے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے: حماس
رفح پر حملہ ٹالنے 33یرغمالی رہا کرنا ہوگا: اسرائیل

اشتعال انگیز اقدامات کے ساتھ پہچانے جانے والے انتہائی دائیں بازو کے بن گویر 5 سال بعد مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے والے پہلے اسرائیلی وزیر ہیں۔

بن گویر صبح سویرے اسرائیلی پولیس کی سخت حفاظت میں حرم شریف میں داخل ہوئے۔اشتعال انگیز اقدامات کے ساتھ پہچانے جانے والے انتہائی دائیں بازو کے بن گویر 5 سال بعد مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے والے پہلے اسرائیلی وزیر ہیں۔

اسرائیلی سیاست دان کی مسجد الاقصیٰ کی حیثیت کی خلاف ورزی اور اسے فلسطینیوں کی طرف سے حملے کے طور پر تصور کردہ یہ کاروائی عبرانی کیلنڈر کے مطابق "تیویت” کے مہینے کی 10 تاریخ کو سر انجام دی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی تاریخی حیثیت کو خراب کرنے کے سنگین نتائج ہوں گے۔

فلسطینی سرکاری ایجنسی WAFA کی خبر کے مطابق فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو رودینے نے اسرائیل کی طرف سے یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں تورات کی تلاوت کی اجازت دینے اور عبادت گاہ کے لیے جگہ کا تعین کرنے کی جاری دھمکیوں پر بیان دیا۔

مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کی سرگرمیوں اور ہر روز فلسطینیوں کو قتل کرنے کے ساتھ ساتھ اقصیٰ میں تمام مذاہب کو مساوی حقوق دینے کے خطرات پر زور دیتے ہوئے ابو رودین نے زور دے کر کہا کہ مسجد ِ اقصیٰ کی تاریخی حیثیت کو بگاڑ نے پر سنگین نتائج سامنے آئیں گے اس کا مطلب اعلان جنگ ہوگا۔

فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے بیت المقدس میں دہیشہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا ہے۔

دریں اثنا اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے بیت الحم میں ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکے کو شہید کر دیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے بیت المقدس میں دہیشہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا ہے۔

اطلاع ملی ہے کہ چھاپے کے دوران اسرائیلی فوجیوںکی فائرنگ سے سینے میں گولی لگنے سے 15 سالہ فلسطینی آدم عیاد شہید ہوگیا ۔

دوسری جانب فلسطین نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم (اسرائیلی) قابض افواج کی طرف سے بیت لحم کے جنوب میں واقع دہیشا پناہ گزین کیمپ پر وحشیانہ حملے کے دوران شہید ہونے والے بچے عدیم عیاد (15 سال) کے خلاف سزائے موت کے گھناؤنے جرم کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک فلسطینی بچے کا قتل اسرائیل کے ماورائے عدالت قتل اور فلسطینی بچوں کو نشانہ بنانے کی کاروائی کا ایک حصہ ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بینجمن نتان یاہو کی حکومت علاقے میں کیے جانے والے تمام مظالم ، جرائم اور خلاف ورزیوں اور ان کے اثرات کی ذمہ دار ہے اور اس سے اسرائیل کے قابض ریاست میں مزید جرائم کرنے کی ترغیب ملتی ہے۔