دہلی

حامد انصاری پر ملک سے غداری کا الزام

ہماری حکومت نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عہد کیا ہے‘ دوسری طرف کانگریس کی ایسی ذہنیت ہے۔ نصرت مرزا کے دعویٰ کے حوالہ سے بی جے پی قائد نے کہا کہ پاکستانی صحافی کو 7ہندوستانی شہروں کا ویزا دیا گیا جبکہ رواج 3 شہروں کا ویزا دینے کا ہے۔

نئی دہلی: بی جے پی نے چہارشنبہ کے دن مطالبہ کیا کہ سابق نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری اور کانگریس ایک پاکستانی صحافی کے دعویٰ پر اپنا موقف واضح کریں کہ وہ یوپی اے دورِ حکومت میں 5 مرتبہ ہندوستان آیا تھا اور اس نے یہاں اکٹھاکردہ حساس جانکاری اپنے ملک کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو دی۔

 بی جے پی ترجمان گورو بھاٹیہ نے پاکستانی صحافی نصرت مرزا کے بیان کا حوالہ دیا کہ وہ حامد انصاری کے دعوت نامہ پر ہندوستان آیا تھا اور اس نے ان سے ملاقات کی تھی۔ گورو بھاٹیہ نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ اگر کانگریس قائدین سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے علاوہ اُس وقت کے نائب صدرجمہوریہ برسراقتدار جماعت کے اٹھائے گئے سوالات پر خاموش رہیں تو یہ ”اعتراف ِ گناہ“ کے مترادف ہوگا۔

 بی جے پی قائد نے کہا کہ ہندوستان کے عوام نے آپ کو اتنی عزت دی اور آپ ملک سے دغا کررہے ہیں۔ کیا یہ غداری نہیں ہے؟۔ سونیا گاندھی‘ راہول گاندھی اور حامد انصاری کو سامنے آکر اس کا جواب دینا چاہئے۔

نصرت مرزا نے پاکستان میں ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ 2005-11 کے دوران حامد انصاری نے اسے 5 مرتبہ ہندوستان مدعو کیا تھا اور انہوں نے اسے انتہائی حساس اور خفیہ جانکاری دی تھی۔ بھاٹیہ نے الزام عائد کیا کہ اس نے (نصرت مرزا) حامد انصاری سے جو جانکاری حاصل کی تھی اس کا استعمال ہندوستان کے خلاف ہوا۔

 نصرت مرزا کو دہشت گردی کے مسئلہ پر ایک سیمینار سے خطاب کے لئے بھی مدعو کیا گیا تھا۔ گورو بھاٹیہ نے کہا کہ آئی ایس آئی کو جانکاری دینے والے کو ہندوستان آنے کی دعوت دی گئی۔ کیا یہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے کانگریس کی پالیسی تھی؟۔ یہ کانگریس کی زہریلی ذہنیت ہے۔

ہماری حکومت نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عہد کیا ہے‘ دوسری طرف کانگریس کی ایسی ذہنیت ہے۔ نصرت مرزا کے دعویٰ کے حوالہ سے بی جے پی قائد نے کہا کہ پاکستانی صحافی کو 7ہندوستانی شہروں کا ویزا دیا گیا جبکہ رواج 3 شہروں کا ویزا دینے کا ہے۔

گورو بھاٹیہ نے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی را (ریسرچ اینڈ انالیسس وِنگ) کے سابق کارندہ کا بھی حوالہ دیا جس نے الزام عائد کیا تھا کہ حامد انصاری نے جس وقت وہ ایران میں ہندوستان کے سفیر تھے‘ ملک کے مفادات کو نقصان پہنچایا تھا۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا بی جے پی اس مسئلہ میں قانونی کارروائی چاہتی ہے‘ گورو بھاٹیہ نے کہا کہ ہماری پارٹی کا کام مسائل اٹھانا ہے‘ تحقیقات کرنا تحقیقاتی ایجنسیوں کا کام ہے۔