ایشیاء

راجہ سنگھ کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے،حکومت ہند سے پاکستان کا مطالبہ

اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 3 ماہ میں دوسری مرتبہ بی جے پی کے ایک سینئر قائد نے پیغمبراسلام ؐ کی شان میں گستاخی کی ہے جس سے پاکستان کے عوام اور دنیا بھر کے کروڑہا مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

اسلام آباد: پاکستان نے پیغمبر اسلامؐ کے خلاف تلنگانہ کے معطل بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کے ریمارکس کی چہارشنبہ کے دن مذمت کی۔ اس نے حکومت ِ ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ بی جے پی قائدین کی طرف سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے آئے دن کے بیانات کی روک تھام کے لئے فیصلہ کن کارروائی کرے۔

 اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 3 ماہ میں دوسری مرتبہ بی جے پی کے ایک سینئر قائد نے پیغمبراسلام ؐ کی شان میں گستاخی کی ہے جس سے پاکستان کے عوام اور دنیا بھر کے کروڑہا مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔

 دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی نے راجہ سنگھ کے خلاف جو علامتی کارروائی کی ہے اس سے مسلمانان ِ ہند اور مسلمانان ِ عالم کے دکھ کا مداوا نہیں ہوسکتا۔ یہ بات انتہائی قابل مذمت ہے کہ راجہ سنگھ کو گرفتاری کے چند گھنٹوں میں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

پاکستان نے حکومت ِ ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے۔ سخت مذہبی بیانات کے لئے جانے جانے والے راجہ سنگھ کو حیدرآباد پولیس نے منگل کے دن گرفتار کیا تھا۔ بی جے پی نے اسے معطل کردیا۔ گرفتاری کے چند گھنٹے بعد اسے مقامی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ہی ضمانت مل گئی تھی۔

 بی جے پی نے قبل ازیں اپنی قومی ترجمان نپور شرما کو پیغمبر اسلام ؐ کے خلاف ریمارکس پر معطل کیا تھا۔ نپور شرما کے خلاف کئی اسلامی ممالک میں شدید احتجاج ہوا تھا۔ مسلم ممالک نے اس معاملہ میں ہندوستان سے اپنا اعتراض درج کرایا تھا۔

a3w
a3w