سرمائی تعطیلات میں ایک بھی بنچ کام نہیں کرے گی
چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے جمعہ کے دن کہا کہ سپریم کورٹ کی سرمائی تعطیلات کے دوران کوئی ویکیشن بنچس کام نہیں کریں گی۔
نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا(سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے جمعہ کے دن کہا کہ سپریم کورٹ کی سرمائی تعطیلات کے دوران کوئی ویکیشن بنچس کام نہیں کریں گی۔ سرمائی تعطیلات ہفتہ سے شروع ہورہی ہیں۔
جمعرات کے دن مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ لوگوں کا احساس ہے کہ عدالت کو لمبی چھٹیاں انصاف کے طلب گاروں کے لئے بڑی تکلیف دہ ہیں۔ وزیر قانون کے اس بیان کے پس منظر میں چیف جسٹس کا یہ اعلان جو انہوں نے وکیلوں سے بھرے کورٹ روم میں کیا‘ اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل سے یکم جنوری تک کوئی بنچ دستیاب نہیں ہوگی۔ سپریم کورٹ میں آج کام کا آخری دن تھا۔ 2 ہفتوں کی سرمائی تعطیلات کے بعد وہ 2 جنوری 2023 کو کھلے گی۔ عدالتوں کی طویل تعطیلات پر اکثر تنقید ہوئی ہے تاہم اس وقت کے چیف جسٹس این وی رمنا نے جولائی میں رانچی میں ”لائف آف اے جج“ کے موضوع پر لکچر دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ججس بڑے آرام میں رہتے ہیں اور چھٹیاں مناتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ اپنے فیصلوں پر دوبارہ سوچتے ہوئے ہماری راتوں کی نیند اڑجاتی ہے۔ دوسروں کی طرح ججس بھی انسان ہیں۔ ججس بڑے تناؤ میں رہتے ہیں۔ لوگوں کے ذہنوں میں یہ غلط تاثر ہے کہ ججس بڑے آرام میں رہتے ہیں۔ وہ صرف صبح 10 بجے تا شام 4 بجے کام کرتے ہیں۔ چھٹیاں مناتے ہیں۔
ایسا بیانیہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم لوگ ویک اینڈس پر بھی کام کرتے ہیں۔ عدالت کی تعطیلات کے دوران بھی ہم لوگ ریسرچ کرتے ہیں اور زیرالتوا فیصلے لکھتے ہیں۔ اس عمل میں ہم لوگ اپنی زندگیوں کی کئی خوشیاں گنوادیتے ہیں۔ بعض اوقات ہم لوگ اپنی فیملی کی اہم تقاریب میں بھی شرکت نہیں کرپاتے۔