سعودی طالب علم کا کارنامہ، کینیڈین خاتون کی دنیا روشن
سعودی نوجوان ڈاکٹر نے معمر کینیڈین خاتون کی بینائی بحال کرکے اس کی دنیا روشن کردی۔ یہ نوجوان اسکالر شپ پر سعودی عرب سے کینیڈا گیا تھا۔
اوٹاوا: سعودی نوجوان ڈاکٹر نے معمر کینیڈین خاتون کی بینائی بحال کرکے اس کی دنیا روشن کردی۔ یہ نوجوان اسکالر شپ پر سعودی عرب سے کینیڈا گیا تھا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ڈاکٹر نے کینیڈین خاتون کی آنکھ کے قرینہ کی ٹرانسپلانٹیشن کا کامیاب آپریشن کیا جس سے ان کی بینائی بحال ہوگئی خاتون مریضہ مہینوں پہلے یونیورسٹی آف اوٹاوا ہسپتال کے ایمرجنسی روم میں آئی تھی۔
خاتون آنکھ میں مائکروبیل السر میں مبتلا تھی۔ طبی عملے نے ڈاکٹر بدر القحطانی کی مدد لی جس کے بعد سعودی اسکالرشپ طالب علم بدر القحطانی یونیورسٹی آف اوٹاوا ہسپتال میں قرنیہ ٹرانسپلانٹ کے ذریعے ایک بزرگ کینیڈین خاتون کی بینائی بحال کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
بدر القحطانی نے ایک ویڈیو کلپ میں بتایا کہ کینیڈین مریضہ کی عمر 70 سال سے زیادہ ہے، کئی برس قبل کارنیا (قرینہ) کے شدید السر کی وجہ سے وہ اپنی ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گئی تھی۔ مریضہ چند ماہ قبل ایمرجنسی روم میں آئی تھی۔
آنکھ میں مائکروبیل السر کی وجہ سے اس کی دوسری آنکھ کی بینائی بھی ختم ہوگئی تھی۔کینیڈا میں سعودی اتاشی کے سرکاری اکاؤنٹ پر قائم مقام اتاشی ڈاکٹر محمد الجبرین نے بد ر القحطانی کے اس کامیاب آپریشن کی خبر شائع کی اوران کا شکریہ ادا کیا۔
سعودی اتاشی نے اپنے کام میں کمال حاصل کرنے اور ایک معمر خاتون کو نابینا ہونے سے بچانے میں مدد کرنے پر بد ر القحطانی کی تعریف کی۔سوشل میڈیا پر صارفین نے اس خبر پر بڑے پیمانے پر رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
یہ خبر مختلف پلیٹ فارمز پر شیئر کی گئی۔ سعودی شہریوں کی بڑی تعداد نے ڈاکٹر بدرالقحطانی کی حمایت میں ٹویٹس کی ہیں، صارفین نے کہا کہ ڈاکٹر بدراسکالر شپ طلبہ کے لیے ایک ماڈل ہیں۔