حیدرآباد

ریونت ریڈی کی آئندہ ماہ سے ”ہاتھ میں ہاتھ جوڑو“ یاترا کا آغاز

تلنگانہ میں ریونت ریڈی کے طرز عمل سے پارٹی کے سینئر قائدین میں ناراضگی پھیلی ہوئی ہے۔ سیاسی حلقوں میں خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ شائد سینئر پارٹی قائدین اس یاترا سے دور رہیں گے۔

حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی 26 جنوری سے تلنگانہ میں پیدل یاترا شروع کریں گے۔ وہ کانگریس کے قومی قائد راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے اغراض ومقاصد سے عوام کوواقف کرائیں گے۔ دو مہینوں تک ریونت ریڈی، تلنگانہ میں ”ہاتھ میں ہاتھ جوڑو“ کے عنوان سے پیدل یاترا کریں گے۔

 بتایا جارہا ہے کہ ریونت ریڈی، کانگریس ہائی کمانڈ کی ہدایت پر پیدل یاترا کرنے جارہے ہیں۔ کانگریس ذرائع کے مطابق ہر ریاست میں ریاستی صدر کانگریس کو ”ہاتھ میں ہاتھ جوڑو“ یاترا شروع کرنے ک ی ہدایت دی گئی ہے۔

تلنگانہ میں ریونت ریڈی کے طرز عمل سے پارٹی کے سینئر قائدین میں ناراضگی پھیلی ہوئی ہے۔ سیاسی حلقوں میں خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ شائد سینئر پارٹی قائدین اس یاترا سے دور رہیں گے۔

 دوسری طرف کانگریس قائدین کا ماننا ہے کہ ہر سیاسی جماعت کے قائدین کے انداز فکر میں فرق رہتا ہے۔ اس کو اختلافات قرار نہیں دیا جاسکتا ہے اور ریونت ریڈی کی پیدل یاترا ضرورکامیاب رہے گی۔ دوسری جانب تلنگانہ کانگریس میں داخل خلفشار پارٹی قیادت کیلئے درد سر بنتا جارہا ہے۔

 نئی کمیٹیوں کی تشکیل نے پارٹی قائدین میں موجود ناراضگی اختلافات کو عوام کے درمیان لادیا ہے۔ چند سینئر پارٹی قائدین کی جانب سے صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی کے خلاف پرچم بغاوت بلند کردیا گیا ہے۔

 کمیٹیوں کا مسئلہ حل ہونے تک ریونت ریڈی کی قیادت میں ہونے والے پارٹی پروگرامس بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس بچاؤ کے عنوان سے گذشتہ روز ناراض قائدین کا سی ایل پی قائد ملو بھٹی وکرامارکہ کی قیامگاہ پر پہلا اجلاس منعقد ہوا۔20 دسمبر کو مہیشور ریڈی کی قیام گاہ پر ایک اور اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

اس صدرتحال کو دیکھتے ہوئے کانگریس ہائی کمانڈ نے مداخلت کرنے کا فیصلہ کیا۔ ریاست میں کانگریس امور پر خدشات ظاہر کرتے ہوئے ناراضگی دور کرنے کی کوشش کاآغاز کرتے ہوئے ناراض قائدین کو دہلی طلب کیا گیا ہے۔