صفا بیت المال کی جانب سے لاوارث میتوں کی تجہیز و تکفین ا ور تدفین کا نظم
حافظ عبدالغفار اشرفی انچارج شعبہ تجہیز تکفین و تدفین کی اطلاع کے بموجب صفا بیت المال کے زیراہتمام ایک لاوراث و نادار میت کی تجہیز‘تکفین و تدفین عمل میں آئی۔
حیدرآباد: حافظ عبدالغفار اشرفی انچارج شعبہ تجہیز تکفین و تدفین کی اطلاع کے بموجب صفا بیت المال کے زیراہتمام ایک لاوراث و نادار میت کی تجہیز‘تکفین و تدفین عمل میں آئی۔
تین دن قبل دفتر صفا بیت المال کو اطلاع موصول ہوئی کہ جامع مسجد محمدیہ سلطان نگر بورہ بنڈہ سے متصل ایک لاوارث و نادار شخص ہے جو برسہا برس سے تنہا زندگی گزار رہا ہے اور مقامی لوگ اس کے کھانے پینے کا انتظام کردیتے ہیں۔
یہ شخص جو پچھلے دو چار ہفتوں پہلے تک بھی ضعیف العمری کے باوجود بالکل صحت مند اور چلنے پھرنے کے قابل تھا تاہم حالیہ بارشوں کے بعد سے اچانک اس کی صحت مسلسل خراب ہونے اور یہ شخص بالکل تنہا رہنے کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار تھا۔ دیکھتے دیکھتے اس کی صحت اس قدر بگڑ گئی کہ چلنا پھرنا بھی دشوار ہوگیا۔
دفتر صفا بیت المال پر اطلاع ملتے ہی صدر صفا بیت المال مولانا غیاث احمد رشادی کی ہدایت پر شعبہ تجہیز و تکفین و تدفین کے ذمہ دار حافظ عبدالغفار اشرفی نے اپنے معاونین کے ہمراہ اس نادار شخص کی خیریت دریافت کی اور ان کی نا گفتہ بہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ان کی بہتر طبی نگہداشت اور کھانے پینے کے معقول انتظام کے لیے انہیں فی الفور حسن نگر میں واقع شفاء اللہ اولڈ ایج ہوم منتقل کردیا۔
اگلے ہی دن علی الصبح اولڈ ایج ہوم میں ہی اس شخص کا بہ قضائے الٰہی انتقال ہوگیا۔ان کے انتقال کی اطلاع پاکر ان سے متعلقہ ضروری قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد ادارہ اشرف العلوم خواجہ سعیدآباد میں میتوں کے لیے بنائے گئے غسل خانے لایا گیا اور وہاں پر تجہیز و تکفین کا عمل انجام دیا گیا۔
بعد ازاں ادارہ اشرف العلوم کے وسیع و عریض صحن میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ حافظ غفران نے نماز جنازہ کی امامت کی۔ مدرسہ کے طلبہ‘ذمہ داران و اساتذہ کی کثیر تعداد نے نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔
ان کی تدفین بالاپور سے ایئرپورٹ جانے والے راستے میں پہاڑی شریف سے قبل نئے قبرستان میں عمل میں آئی۔ ادارہ کی اس خدمت کو سلطان نگر بورہ بنڈہ کے مقامی لوگوں نے خوب سراہا اور معاونین و ذمہ داران کو خوب دعاؤں سے نوازا۔