شمالی بھارت

عیسائی مذہب قبول کرنے کے لئے مالی امداد۔ ایف آئی آر درج

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر 9 افراد کے خلاف ایک کیس درج کرلیا گیا ہے جن میں 3 خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس عہدیدار نے مزید بتایا ہے کہ جمعہ کو کیس درج کئے جانے کے بعد مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ؎

میرٹھ (یوپی): تبدیلی مذہب کے الزامات پر 9 افراد کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے آج یہاں یہ بات بتائی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) روہت سنگھ سجوان نے بتایا کہ تبدیلی مذہب کے تعلق سے ایک شکایت وصول ہوئی ہے جس کے بعد برہم پوری پولیس اسٹیشن سے کہا گیا ہے کہ وہ اس تعلق سے تحقیقات کرے۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر 9 افراد کے خلاف ایک کیس درج کرلیا گیا ہے جن میں 3 خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس عہدیدار نے مزید بتایا ہے کہ جمعہ کو کیس درج کئے جانے کے بعد مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ؎

منگٹاپورم کالونی کے چند افراد کی جانب سے شکایت درج کروائی گئی ہے۔ شکایت کے بموجب کووِڈ 19کے دوران بعض افراد نے علاقہ کے غریبوں کی مالی اعانت کرنے کے علاوہ غذا فراہم کی تھی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملزمین نے اُس وقت ان افراد کو عیسائی مذہب قبول کرنے کے لئے مجبور کیا تھا۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔

بتایا جاتاہے کہ نہ صرف عیسائی مذہب قبول کرنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا بلکہ ملزمین نے منگٹاپورم کالونی کے افراد کے مکانات میں رکھی گئی دیوی دیوتاؤں کی تصاویر کو بھی پھینک دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزمین چاقوؤں اور لاٹھیوں کے ساتھ گھر آئے اور ہلاک کردینے کی بھی دھمکی دی تھی۔

یہ بات شکایت میں بتائی گئی ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ آیا کتنے افراد نے مذہب تبدیل کرلیا۔ بی جے پی کے مقامی قائد دیپک شرما نے ادعا کیا ہے کہ مذکورہ کالونی میں 100 سے زائد افراد رہتے ہیں جن کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ وہ عیسائی مذہب قبول کرلئے ہیں۔

دیپک شرما نے کہا کہ 3 برسوں سے عیسائی مشنریز کی جانب سے تبدیلی مذہب کی مہم چلائی جارہی ہے۔ کووِڈ 19کے دوران افراد کو راشن اور رقم دی گئی اور انہیں عیسائی مذہب قبول کرنے کے لئے راغب کیا گیا۔ ایف آئی آر میں درج کردہ 9 افراد کے نام چھابلی عرف شیوا‘ بنوا‘ انیل‘ سردار‘ نِکو‘بسنت‘ پریما‘ ٹٹلی اور رینا بتائے گئے ہیں۔

a3w
a3w