’غزہ میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی ہلاکت تشویشناک‘: مشل بیچلیٹ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ اس نے گزشتہ ہفتے کے تشدد میں 5 سے 7 اگست تک 48 فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ان میں سے کم از کم 22 عام شہری تھے جن میں 17 بچے اور چار خواتین شامل تھیں۔
جنیوا: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ نے غزہ میں حالیہ حملوں میں بچوں سمیت بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بیچلیٹ نے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا ’’تصادم کے دوران کسی بھی بچے کو کسی بھی طرح کے تشدد کا نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک ہے۔ اس سال اتنے بچوں کا قتل اور معذور ہونا انسانیت کے لیے باعث شرمندگی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا ’’فلسطین کی صورتحال نازک ہے۔ خونریزی کو روکنے کے لیے انتہائی تحمل کی ضرورت ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا ناگزیر ہے کہ ہتھیاروں کے استعمال میں بین الاقوامی معیارات پر سختی سے عمل کیا جائے‘‘۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ اس نے گزشتہ ہفتے کے تشدد میں 5 سے 7 اگست تک 48 فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ ان میں سے کم از کم 22 عام شہری تھے جن میں 17 بچے اور چار خواتین شامل تھیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مقبوضہ فلسطین میں 19 فلسطینی بچے مارے گئے جس سے اس سال کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 37 ہو گئی ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان مغربی کنارے میں کشیدگی عروج پر ہے، جہاں 9 اگست کو فائرنگ سے چار فلسطینی ہلاک اور 90 زخمی ہو گئے تھے۔