شمالی بھارت

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات، پرامن ووٹنگ کے لئے تیاریاں مکمل

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے تمام 230 سیٹوں پر جمعہ 17نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

بھوپال: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے تمام 230 سیٹوں پر جمعہ 17نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

متعلقہ خبریں
طاہر حسین کی درخواست عبوری ضمانت کی 28 جنوری کو سماعت
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
مہمان وزرائے اعلیٰ کیساتھ کنٹی ویلگو کے دوسرے مرحلہ کاآغاز
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
عوامی تعاون سے ہی نیشنل کانفرنس پھر سُرخ رو ہوئی: فاروق عبداللہ

ریاست کے تمام 230 حلقوں میں جمعہ 17 نومبر کو ووٹنگ کا دن مقرر ہے۔ ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہو کر شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ حالانکہ نکسل متاثرہ بالاگھاٹ، ڈنڈوری اور منڈلا اضلاع کے متعلقہ نکسل علاقوں میں واقع پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ کا عمل صبح 7 بجے شروع ہوگا اورپر سہ پہر 3 بجے تک مکمل ہوگا۔

کل کی ووٹنگ سے قبل چہارشنبہ کی شام تمام 230 حلقوں میں انتخابی مہم کی آخری تاریخ ختم ہونے کے ساتھ ہی انتخابی شور تھم گیا۔ اس سلسلے میں آج امیدوار اب صرف عوامی رابطہ ہی کر سکیں گے۔ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر انوپم راجن نے یو این آئی کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے تمام 230 سیٹوں پر منصفانہ اور پرامن طریقہ سے ووٹنگ کرانے کے لیے ضروری تیاری مکمل کر لی ہے۔

ریاست کے پانچ کروڑ 60 لاکھ سے زیادہ ووٹر 65 ہزار پانچ سو سے زیادہ پولنگ اسٹیشنوں پر اپنے شناختی کارڈ کے ساتھ ووٹ ڈال سکیں گے۔ انہوں نے سبھی ووٹروں سے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں کُل 2533 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 2280 مرد‘ 252 خواتین اور ایک دیگر (تھرڈ جینڈر) امیدوار شامل ہیں۔

انتخابی مہم کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے سینئر لیڈروں کے ساتھ ساتھ مختلف پارٹیوں کے لیڈروں نے اپنی پوری طاقت جھونک دی۔ تقریباً پندرہ دن تک جاری رہنے والی انتخابی مہم کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے 15، بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے 14، مرکزی وزیر امیت شاہ نے 21 اور دیگر مرکزی وزراء نے انتخابی جلسے کئے۔دوسری طرف کانگریس کی طرف سے سینئر لیڈر راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے، ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ، سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ اور دیگر لیڈروں نے بھی انتخابی میٹنگیں کیں۔

انتخابی ہل چل کے دوران، بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، عام آدمی پارٹی (عاپ) کے سربراہ اروند کیجریوال اور دیگر رہنماؤں نے بھی ریاست میں مہم چلائی۔

وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر شیوراج سنگھ چوہان بدھنی سے، سابق وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ چھندواڑہ سے اور مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر دمنی سے، پرہلاد پٹیل نرسنگ پور سے اور فگن سنگھ کلستے منڈلا ضلع میں اپنی رہائش گاہ سے قسمت آزما رہے ہیں۔

اس کے علاوہ بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ اور اندور خطے سے چار ممبران پارلیمنٹ، ریاستی حکومت کے دو درجن سے زیادہ وزراء اور دیگر اہم لیڈران بھی انتخابی میدان میں اتر رہے ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کل 2533 امیدواروں میں سے بی جے پی اور کانگریس کے 230، بی ایس پی کے 181، ایس پی کے 71 اور 1166 آزاد امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

ووٹرز کی کل تعداد پانچ کروڑ 60 لاکھ 58 ہزار سے زائد ہے جس میں دو کروڑ 87 لاکھ 82 ہزار سے زائد مرد اور دو کروڑ 71 لاکھ 99 ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔ دیگر ووٹرز یعنی تیسری جنس کے ووٹروں کی تعداد 1292 ہے۔