نئی دہلی: پارلیمنٹ کی عمارت پر قومی نشان کے مسئلہ پر ایک نیاتنازعہ پیداہوگیا۔ اپوزیشن نے حکومت پر مجسمہ کوخونخوار انداز میں پیش کرنے اورقومی نشان کی توہین کرنے کاالزام عائدکیا جبکہ بی جے پی نے اسے وزیراعظم کونشانہ بنانے کی ایک اورسازش قراردیتے ہوئے مستردکردیا۔
مودی نے پیرکے روز پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے اوپر قومی نشان کی نقاب کشائی کی۔اس موقع پرلوک سبھا اسپیکراوم برلااورراجیہ سبھاکے نائب صدرنشین ہری ونش موجود تھے۔ اپوزیشن نے مودی پر تنقیدکی تھی اورالزام عائد کیاتھاکہ انہوں نے اس تقریب میں ہندو رسوم ورواج اداکرتے ہوئے اور اپوزیشن قائدین کومدعونہ کرتے ہوئے دستوری اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہاکہ سارناتھ میں اشوکاستون پرببرشیر کاکردار اور نوعیت مکمل طورپر تبدیل کردینا ہندوستان کے قومی نشان کی شرمناک توہین ہے۔