مسجدوں میں سیاسی جلسے و اعلانات
دینی جلسے ، نکاح میں بھی چوںکہ عبادت کا پہلو پایا جاتا ہے ، اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں محفل نکاح رکھنے کی ترغیب دی ہے ، جو دنیوی اُمور ہیں ،
سوال:- کیا مساجد میں سیاسی جلوس و جلسوں کا اعلان کہ فلاں دن فلاں مقام جلسہ منعقد کیا جارہا ہے ، و نیز دیگر سرکاری محکمہ جات کے اعلانات جیسے کہ محکمہ آب رسانی کی طرف سے فلاں دن پانی کی سربراہی نہیں ہوگی ، فلاں دن پولیو کے ڈروپس دیئے جائیں گے ، آدھار کارڈ یا ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج کا یا محکمہ پولیس کی جانب سے اعلانات اور محلہ میں کمسن بچوں کی گمشدگی کے اعلانات کرانا درست ہے ؟ اگر درست نہیں ہے تو مساجد کی انتظامیہ کا کیا اقدام ہونا چاہئے ؟ (محمد کوثر امام، فلک نما)
جواب:- مسجدیں عبادت جیسے نماز ، اعتکاف ، تلاوت اور ذکر وغیرہ کے لئے ہیں ، خالص دینی اعمال کو مسجد میں انجام دینا درست ہے، جیسے: دینی جلسے ، نکاح میں بھی چوںکہ عبادت کا پہلو پایا جاتا ہے ، اس لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں محفل نکاح رکھنے کی ترغیب دی ہے ، جو دنیوی اُمور ہیں ،
مسجد میں ان کی اجازت نہیں ، اسی لئے مسجد میں جائز دنیوی باتوں ، خرید و فروخت کی گفتگو اور گمشدہ چیز کے اعلان کو بھی منع فرمایا گیا ہے ؛ لہٰذا سیاسی جلسہ و جلوس اور دوسرے سماجی و سرکاری اُمور کا مسجد میں اعلان کرنا درست نہیں ، اگرچہ یہ جائز اُمور ہیں ؛ لیکن ان کا اعلان مسجد سے باہر ہونا چاہئے ،
حکم شرعی کے علاوہ یہ موجودہ ماحول اور مصلحت کے بھی خلاف ہے ، اگر آپ ایک پارٹی کا اعلان کریں گے تو دوسری پارٹی کے لوگ بھی آپ سے اعلان کا مطالبہ کریں گے اور کل ہوکر مسجد کے پڑوس میں رہنے والے غیر مسلم بھائی بھی اپنی کمیونٹی سے متعلق اعلانات کے لئے آپ کو مکلف کریں گے ؛ لہٰذا مسجد کو ایسے مقاصد کے لئے ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہئے ، یہ شریعت کے مزاج کے بھی خلاف ہے اورموجودہ حالات کی مصلحت کے بھی ۔