جرائم و حادثات

حیدرآباد میں مسلمانوں سے دوستی کرنے پر نوجوان پر ہندؤں کی ٹولی کا حملہ

فرقہ پرستی سے نوجوانوں کے اذہان اس قدر مکدر ہوگئے ہیں کہ دو مختلف عقیدہ سے تعلق رکھنے والوں کی دوستی بھی انہیں برداشت نہیں ہورہی ہے اور وہ اپنوں کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کررہے ہیں۔

حیدرآباد: فرقہ پرستی سے نوجوانوں کے اذہان اس قدر مکدر ہوگئے ہیں کہ دو مختلف عقیدہ سے تعلق رکھنے والوں کی دوستی بھی انہیں برداشت نہیں ہورہی ہے اور وہ اپنوں کو بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
مذہب کے نام پر مسلمانوں کو تحفظات، وزیر اعظم کا الزام گمراہ کن: محمد علی شبیر
گائے کے پیشاب سے علاج
ناپاکی کا دھبہ صاف نہ ہو
حج کی محفوظ رقم اور زکوۃ

ایسے ہی ایک واقعہ میں مسلم نوجوانوں کے ساتھ بیٹھے ایک ہندو نوجوان کو ہندو نوجوانوں کی ٹولی نے بری طرح زدو کوب کرکے زخمی کردیا۔

بتایا جاتا ہے راجیو نامی نوجوان ضیاء گوڑہ مارکٹ کے پاس اپنے مسلم دوستوں کے ساتھ محو گفتگو تھا کہ گڈی ملکا پور کے نوجوانوں کی ایک ٹولی جو وہاں سے گزرہی تھی وہاں رکی اور راجیو سے بحث کرتے ہوئے اعتراض کرنے لگی کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ اس طرح کیسے بیٹھا ہے‘ راجیو نے جب انہیں بتایا کہ وہ اس کے دوست ہیں تو اس ٹولی نے راجیو کو زد و کوب کرنا شروع کردیا جس میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔

ذرائع کے بموجب کلثوم پورہ پولیس نے حملہ آور ٹولی کے 3 ارکان کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ مابقی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔