حیدرآباد

مسلمانوں کوتحفظات کے تعلق سے مرکزی وزیر کا بیان بدبختانہ: محمد علی شبیر

سابق وزیر محمد علی شبیر نے مسلمانوں کو تحفظات کے تعلق سے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کی شدید مذمت کی۔

حیدرآباد: سابق وزیر محمد علی شبیر نے مسلمانوں کو تحفظات کے تعلق سے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کی شدید مذمت کی۔

متعلقہ خبریں
اقلیتوں کے بجٹ میں 38 فیصد تخفیف کی شدید مذمت: محمد علی شبیر
مسلم تحفظات کسی کے باپ کی جاگیر نہیں جو ختم کئے جاسکیں
نوجوانوں کو فنی تربیت کی فراہمی، عنقریب کلنڈر کی اجرائی
اقلیتوں سے وعدوں پر عمل آوری، حکومت سے نمائندگی اولین ترجیح : محمد علی شبیر
مسلم کوٹہ کو ختم کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا گیا:حکومت کرناٹک

مرکزی وزیرداخلہ نے کہاہے کہ تلنگانہ اور آندھراپردیش میں مسلمانوں کے لیے 4 فیصد تحفظات کی برخواستگی جو عمل آوری کی جارہی ہے وہ غیر دستوری ہے۔ محمد علی شبیر نے حیدرآباد ڈی سی سی صدر سمیر سمیع اللہ کے ساتھ گاندھی بھون میں آج پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امیت شاہ نے تحفظات کے تعلق سے جو بیان دیاہے وہ انتہائی بدبختانہ ہے۔

انہیں‘ دستوری عمل اور غیر دستوری طریقہ کار میں فرق معلوم نہیں ہے۔ شبیر علی نے کہا کہ مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات جو دیئے گئے ہیں وہ مذہب کی بنیاد پر نہیں ہے۔ بلکہ معاشی اور سماجی طور پسماندہ طبقات کا احاطہ کیاگیا ہے اور ان 14طبقات میں مسلمان بھی شامل ہیں۔

جیسا کہ پسماندہ طبقات کمیشن کی جانب یس شناحت کی گئی ہے۔ مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات دیئے گئے ہیں اس سے دوسرے طبقات کے کوٹھے پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ نہ ہی کوئی کٹوتی کی گئی ہے۔ اس مقصد کے لیے آندھراپردیش اسمبلی میں ایک علحدہ قانون منظور کیا گیاتھا جس پر عمل آوری کی جارہی ہے۔

اس سلسلہ میں انہوں نے 7جولائی 2007 کو جاری کردہ گزٹ اعلامیہ کا حوالہ دیا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ آندھراپردیش بیک ورڈ کلاسس کمیشن نے ایک علحدہ زمرہ (E) تشکیل کی سفارشات کی تھی۔ انہوں نے مزید کہاکہ 4 فیصد کوٹے سے مسلمانوں میں انتہائی غریب ترین افرادمستفید ہورہے ہیں۔

صرف سماجی اور معاشی طور پر کمزور گروپ ہی اس سے استفادہ کررہاہے۔ سابق وزیر نے الزام عائد کیا ہے کہ امیت شاہ اور بی جے پی مسلم ریزرویشن کی تاریخ سے واقف نہیں ہیں اور عوام کو گمرا ہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نہ ہی امیت شاہ نہ ہی بنڈی سنجے مسلمانوں کو دیئے گئے 4 فیصد تحفظات کو روک سکتے ہیں۔ کانگریس پارٹی اس سلسلہ میں اپنی جدوجہد اور تائید جاری رکھے گی۔

انہوں کہا کہ امیت شاہ کا بیان گمراہ کن اور غیر درست ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ کے علاوہ بی جے پی قائد بنڈی سنجے وقفہ سے وقفہ سے مسلمانوں کو دیئے گئے 4 فیصد تحفظات کی برخواستگی کا ذکر کیا کرتے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کے قائدین بی آر ایس کے ساتھ ساز باز کرکے مختلف طبقات میں فرقہ وارانہ رجحانات پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اگر مودی حکومت حقیقی معنی میں پسماندہ طبقات کی فلاح و بہود کی خواہاں ہوتو وہ اے آئی سی سی قائد راہول گاندھی کی جانب سے قومی سطح پر بی سی مردم شماری کے اہتمام کے مطالبہ کو قبول کیوں نہیں کررہے ہیں۔