تلنگانہ

مودی کے خلاف توہین عدالت مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ: مشیر حکومت تلنگانہ

مشیر حکومت تلنگانہ محمد علی شبیر نے مذہب کے نام پر مسلمانوں کو تحفظات دینے سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کے انتخابی مہم کے دوران مسلسل الزامات اور ان تحفظات کو ختم کردینے کی دھمکیوں کی شدید مذمت کی۔

حیدرآباد: مشیر حکومت تلنگانہ محمد علی شبیر نے مذہب کے نام پر مسلمانوں کو تحفظات دینے سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کے انتخابی مہم کے دوران مسلسل الزامات اور ان تحفظات کو ختم کردینے کی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مودی کے الزام کو جھوٹ اور گمراہ کن قرار دیااور وضاحت کی ہے کہ کانگریس حکومت نے 2004 میں مسلمانوں کے 14 پیشہ ور طبقات کو سماجی اور معاشی پسماندگی کی بنیاد پر تحفظات فراہم کئے تھے۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
ای ڈی میں ریونت ریڈی کے خلاف شکایت
وزیراعظم صاحب آپ کے بھی چھ بھائی ہیں ۔ اویسی کی مودی پر تنقید
اردو اکیڈیمی کے مسدود کمپیوٹر سنٹرس کو بہت جلد بحال کرنے کا تیقن: محمد علی شبیر
بی جے پی، خواتین کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھتی ہے: راہول گاندھی (ویڈیو)

اس کے لئے ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طبقہ کو حاصل 46فیصد تحفظات میں کوئی کمی نہیں کی گئی بلکہ علیحدہ طور پر بی سی ای زمرہ بندی کرتے ہوئے مسلمانوں کے ان 14طبقات بشمول حجام، درزی، قصاب، دھوبی، شیخ و دیگر کو تحفظات فراہم کئے گئے جبکہ سید، پٹھان، مغل، شیعہ، کھوجے و دیگر کو تحفظات نہیں دئیے گئے۔

محمد علی شبیر آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کانگریس دور حکومت میں جاری کردہ جی او نمبر30اور ہائی کورٹ کی 5رکنی بنچ اور 7رکنی بنچ کے فیصلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ابتداء میں جب کانگریس حکومت نے5فیصد تحفظات فراہم کئے تھے، جس پر ہائی کورٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر50کی حد کو5فیصد تحفظات تجاوز کررہے ہیں۔

چنانچہ کانگریس حکومت نے 5فیصد کی بجائے4فیصد تحفظات کی فراہمی کا جی او جاری کیا جس پر آج تک عمل آوری جاری ہے اور تقریباً20لاکھ اقلیتی طلباء نے اعلیٰ پیشہ وارانہ تعلیم حاصل کی اور ملازمتوں میں بھی اس جی او پر عمل آوری جاری ہے۔

اب جبکہ گذشتہ 10سال سے 5فیصد تحفظات کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر دوراں ہے اور سپریم کورٹ نے ہمارے دلائل کی روشنی میں 4فیصد تحفظات پر حکم التواء دیا ہے۔ اس دوران نریندر مودی اور امیت شاہ کی غلط بیانی اور مخالف مسلم تحفظات بیانات سے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی انتخابی مہم کے دوران کبھی عوام کے مسائل بیروزگاری، مہنگائی، ترقی اور قیمتوں میں اضافہ پر بات نہیں کرتے۔

صرف ہندو مسلم کے نام پرنفرت پھیلا تے رہتے ہیں جو وزیر اعظم کو زیب نہیں دیتا۔ ہم مودی کے ان بے بنیاد اور گمراہ کن پروپگنڈہ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے اور ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔

محمد علی شبیر نے بتایا کہ ہم نے اس سے قبل بھی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو 4فیصد تحفظات کے ضمن میں تمام ثبوت اور عدالت کے احکامات اور ریاستی اسمبلی منظورہ بل کی نقولات روانہ کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ مسلمانوں کو 4فیصد تحفظات مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ سماجی ومعاشی پسماندگی کی بنیاد پر فراہم کئے گئے۔

چونکہ یہ مقدمہ عدالت کے زیردوراں ہے اس کے خلاف دروغ گوئی اور گمراہ کن پروپگنڈہ عدالت کے احکام کی سراسر خلاف ورزی اور توہین ہے اور ہم 4فیصد تحفظات کو بچانے کیلئے اپنی قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

a3w
a3w