جرائم و حادثات

نقب زنی کی وارداتوں میں ملوث بدنام زمانہ سارق گرفتار

پنجہ گٹہ پولیس نے آج بدنام زمانہ نقب زن محمد ابراہیم صدیقی کو گرفتار کرکے سونا اور ہیروں کے زیورات ضبط کرلئے جس کی مالیت 45,00,000 روپئے بتائی گئی ہے۔

حیدرآباد: پنجہ گٹہ پولیس نے آج بدنام زمانہ نقب زن محمد ابراہیم صدیقی کو گرفتار کرکے سونا اور ہیروں کے زیورات ضبط کرلئے جس کی مالیت 45,00,000 روپئے بتائی گئی ہے۔

ملزم محمد ابراہیم صدیقی عرف صدیق عرف کمل تیواری عرف ابراہیم شریف عرف ابراہیم عرف رمیش‘عمر 61 سال ساکن عنبر پیٹ حیدرآباد کو گرفتار کرلیاگیاہے جو کہ فی الحال اورنگ آباد مہاراشٹرا میں سکونت اختیار کیا ہواہے۔

سرینگر کالونی کی ساکن سمیترا پمپنا کی 19اپریل کو پیش کردہ شکایت پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے صدیق کو گرفتار کرلیا۔ سمیترا نے اپنی شکایت میں پولیس کو بتایا تھا کہ 17 اور 18اپریل 2023 کی درمیانی رات کو اس کے مکان میں نقب زنی کی گئی اور سونا کے علاوہ ہیرے اور دوسرے زیورات کا سرقہ کرلیاگیا۔ یہ چوری اس وقت کی گئی جبکہ وہ مکان میں موجود نہیں تھی۔

پنجہ گٹہ پولیس نے شکایت کے وصول ہونے کے بعد 4 ٹیمیں تشکیل دے کر تحقیقات کاآغاز کردیاہے۔ پولیس کی ٹیموں نے تقریباً100 ٹی ٹی وی کیمرو ں کامشاہدہ کیا جوکہ کوکٹ پلی میں نصب کئے گئے ہیں۔پولیس نے سراغ لگاکر آخر کار عنبر پیٹ میں ملزم کو گرفتار کرلیا۔

پوچھ تاچھ پر ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ حیدرآباد‘سائبرآباد کمشنریٹس اور دوسرے مقامات پر 96کیسس میں ملوث ہے۔ قبل ازیں 8 اکتوبر 2022 کو ایس آر نگر پولیس کی جانب سے اس کو تحویل میں لیاگیاتھا۔ بعد میں چیرلا پلی سنٹرل جیل سے اس کی رہائی عمل میں آئی۔

جس کے بعد وہ اورنگ آباد چلا گیا اور وہاں رہنے لگا۔ اس نے اعتراف کیا کہ اس سال فروری میں وہ حیدرآباد واپس ہوا اور ایس آر نگر پی ایس حدود میں نقب زنی کی اور 3.5 تولہ سونا کا سرقہ کرلیا۔ اس کے علاوہ دوسرے زیورات بھی اس نے چوری کئے اور بیدر میں فروخت کردیا۔

17اپریل 2023 کو وہ حیدرآباد آیا اور سرینگر کالونی میں نقب زنی کی۔ بعد میں وہ آٹو کے ذریعہ بیدر روانہ ہوگیا۔ جہاں اس نے 15 تولے سونا اور چاندی کے زیورات محمد مزمل کو حوالے کردیاتاکہ وہ فروخت کرسکے جس کے بعد وہ باقی زیورات کے ساتھ اورنگ آباد چلا گیا۔

آج جبکہ وہ عنبر پیٹ آیا تو پولیس نے پتہ لگا کر گرفتار کرلیا۔سرقہ کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے پولیس کی جانب سے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں کیونکہ وارداتوں میں اضافہ کی شکایت وصول ہوتی جارہی ہے۔ ایسے افراد جو کہ گھروں کو مقفل کرکے کہیں تقاریب میں جاتے ہیں اس کا سارقین فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مقاصد کی تکمیل کرلیتے ہیں۔