دہلی

پارلیمنٹ سے نااہلی پر راہول نے خاموشی توڑی

پارلیمنٹ سے نااہل قراردیئے جانے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے سابق کانگریس ایم پی راہول گاندھی نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ہتک عزت کیس میں انہیں اعظم ترین سزا دی جائے گی اور انہیں بحیثیت رکن پارلیمنٹ نااہل قراردے دیا جائے گا

سان فرانسسکو: پارلیمنٹ سے نااہل قراردیئے جانے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے سابق کانگریس ایم پی راہول گاندھی نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ہتک عزت کیس میں انہیں اعظم ترین سزا دی جائے گی اور انہیں بحیثیت رکن پارلیمنٹ نااہل قراردے دیا جائے گا تاہم انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کی وجہ سے انہیں کام کرنے کا کافی موقع مل رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
15 فیصد مسلم ریزرویشن سے متعلق کانگریس پر جھوٹا الزام : پی چدمبرم
شیوسینا میں پھوٹ‘ اسپیکر کا 10 جنوری کو فیصلہ
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا
انڈیا بلاک حکومت، اگنی پتھ اسکیم برخاست کردے گی: راہول گاندھی

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت صرف اپوزیشن سے متعلق نہیں بلکہ یہ ان مقدس اداروں سے تعلق رکھتی ہے جو اپوزیشن کی تائید کرتے ہیں اور یہ ادارے یقینا اس کے مفوضہ رول کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کیلیفورنیا میں باوقار اسٹانفورڈ یونیورسٹی کیمپس میں ایک لکچر دیتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔

یہ لکچر ”تبدیل ہوتا ہوا عالمی نظام اور اس میں ہندوستان کا اہم رول“ کے موضوع پر تھا۔ راہول گاندھی نے جو امریکہ کے 6 روزہ دورہ پر ہیں‘ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کے ادارہ کے بارے میں سنا ہے۔ مجھ سے کہا گیا ہے کہ میں عالمی تبدیلیوں اور تغیرپذیر دنیا کے بارے میں بات کروں اور یہ بھی بتاؤں کہ ہم کو اس تبدیلی سے کس طرح گزرنا چاہئے۔

سابق رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے متعارف کرائے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس قائد نے کہا کہ میں نے تعارف میں سنا ہے کہ میں اُس وقت تک رکن پارلیمنٹ تھا جب تک کہ مجھے نااہل قرارنہیں دیا گیا تھا۔ میں نہیں سمجھتا کہ 2004 میں جب میں سیاست میں شامل ہوا تھا تو میں یہ حالات دیکھوں گا جن سے ہمارا ملک گزررہا ہے۔

یہ میرے تصور سے بعید تھے۔ ہتک عزت کیس میں اعظم ترین سزا سنائے جانے والا اور نااہل قرارپانے والا میں پہلا شخص ہوں۔ میں نے کبھی یہ تصور نہیں کیا تھا کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ راہول گاندھی کو 23 مارچ کو پارلیمنٹ سے نااہل قراردیا گیا تھا۔ اس سے ایک دن پہلے سورت کی ایک عدالت نے مودی سر نیم کیس میں انہیں مجرم قراردیا تھا اور سزا سنائی تھی۔

22 اپریل کو انہیں اپنی سرکاری قیام گاہ کا بھی تخلیہ کرنا پڑا تھا۔ اگر کوئی اعلیٰ عدالت انہیں مجرم قراردیئے جانے اور سزا پر روک نہیں لگاتی تو وہ 8 سال تک انتخابات میں مقابلہ نہیں کرسکیں گے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ پھر میں نے یہ سوچا کہ اس کی وجہ سے مجھے ایک بڑا موقع ملا ہے۔

سیاست اس طریقہ پر کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ ڈرامہ تقریباً 6 ماہ قبل شروع ہوگیا تھا۔ ہم جدوجہد کررہے تھے۔ جس طرح ہندوستان میں ساری اپوزیشن جدوجہد کررہی ہے۔بہت بڑا مالیاتی غلبہ‘ ادارہ جاتی اغوا کے خلاف اور ملک میں جمہوری حقوق کے لئے ہم جدوجہد کررہے تھے۔

a3w
a3w