مودی30 جولائی کو سب سے بڑے سولار پلانٹ کو قوم کے نام معنون کریں گے
ملک کے سب سے بڑے فلوٹنگ سولار پی وی پراجکٹ کو جاریہ سال یکم جولائی کی نصف شب سے تجارتی طور پر کار کرد قرار دیا گیا اور اُس میں 20میگاواٹ کی جزوی صلاحیت کے مطابق کام کرنا شروع کردیا۔

حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی30جولائی کو 12بجے دن رام گنڈم میں واقع این ٹی پی سی۔ رام گنڈم کے سب سے بڑے 100میگا واٹ کے فلوٹنگ سولار پی وی پراجکٹ کو ورچول موڈ کے ذریعہ قوم کے نام معنون کریں گے۔
ملک کے سب سے بڑے فلوٹنگ سولار پی وی پراجکٹ کو جاریہ سال یکم جولائی کی نصف شب سے تجارتی طور پر کار کرد قرار دیا گیا اور اُس میں 20میگاواٹ کی جزوی صلاحیت کے مطابق کام کرنا شروع کردیا۔
ملک کے سب سے بڑے سیگمنٹ میں رام گنڈم میں واقع100میگا واٹ کافلوٹنگ سولار پراجیکٹ عصری ٹکنالوجی سے لیس ہے اور ماحول دوست خصوصیات کا حامل ہے۔
بی ایچ ای ایل نے ای پی سی کنٹراکٹ کے ذریعہ 423کروڑ روپے کی لاگت سے یہ پراجکٹ تعمیر کیا ہے جو اس ذخیرہ آب کے 500ایکڑ پر محیط ہے۔ اسے 40 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے اور ہر بلاک2.5میگا واٹ برقی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ہر بلاک ایک فلوٹنگ پلیٹ فارم اور11200 سولار ماڈیوس پر مشتمل ہے۔یہ فلوٹنگ پلیٹ فارم ایک انورٹر، ٹرانسفارمر اور ایک ایچ ٹی بریکر پر مشتمل ہے۔ماحولیاتی لحاظ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کیلئے عقل ترین اراضی درکار ہے۔
فلوٹنگ سولار پیانلس کی وجہ سے جھیلوں میں پانی کی بخارات میں تبدیلی کا عمل گھٹ جاتا ہے جس کی وجہ سے پانی کی بھی بچت ہوتی ہے۔ایک اندازے کے مطابق ہر سال 32.5 لاکھ مکعب میٹر پانی کی بچت ہوسکتی ہے۔اسی طرح سالانہ ایک لاکھ 65ہزار ٹن کوئلہ کی بھی بچت ممکن ہے۔