کرناٹک

ودھان سودھا میں نماز کی اجازت دینے کے خلاف انتباہ

دائیں بازو کی تنظیم سری رام سینا نے جمعہ کے روز کہا کہ اگر کرناٹک کی کانگریس حکومت یہاں ودھان سودھا کے احاطہ میں نماز ادا کرنے کی اجازت دیتی ہے تو وہ بڑے پیمانہ پر احتجاج منظم کرے گی۔

بنگلورو: دائیں بازو کی تنظیم سری رام سینا نے جمعہ کے روز کہا کہ اگر کرناٹک کی کانگریس حکومت یہاں ودھان سودھا کے احاطہ میں نماز ادا کرنے کی اجازت دیتی ہے تو وہ بڑے پیمانہ پر احتجاج منظم کرے گی۔

سری رام سینا کے بانی پرمود متالک نے دھارواڑ میں ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر نماز کی اجازت دی گئی تو ہم ودھان سودھا کے احاطہ میں ہر روز ہنومان چالیسہ کا جاپ کریں گے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کانگریس حکومت مکمل طور پر ”مخالف ہندو“ ہے‘ متالک نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ کانگریس نے کس طرح ملک کو تباہ کیا ہے۔

ودھان سودھا، مکہ یا مدینہ نہیں ہے، یہاں ہر شخص اپنے کسی نہ کسی مطالبہ کے ساتھ آتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر نماز کی اجازت دی گئی تو ہم بڑے پیمانہ پر احتجاج منظم کریں گے، سارا کرناٹک جل اٹھے گا۔

سری رام سینا یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی حمایت کرتی ہے۔ اسے نافذ کیا جانا چاہیے۔ کرناٹک کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرس میں دستخطی مہم چلائی جائے گی۔

یہ مہم سادھو، وکلاء، ڈاکٹرس اور دیگر اہم شخصیتیں شروع کریں گی۔ دستور یکساں قانون کا ذکر کرتا ہے، لیکن 72 سال کے بعد بھی اسے نافذ نہیں کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ مسلمانوں کے تئیں کانگریس کی خوشامد کی پالیسی ہے۔

a3w
a3w