مذہب

مسجد میں نماز جنازہ

کیا مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا مکروہ تحریمی ہے ، بعض مساجد میں نماز کے ہال کافی بڑے ہیں ، اس کے علاوہ کوئی جگہ نہیں ہے ، نماز جنازہ کہاں پڑھی جائے؟

سوال:- کیا مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا مکروہ تحریمی ہے ، بعض مساجد میں نماز کے ہال کافی بڑے ہیں ، اس کے علاوہ کوئی جگہ نہیں ہے ، نماز جنازہ کہاں پڑھی جائے؟ (سعید احمد، سکندرآباد)

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

جواب:- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں عام طورپر نماز جنازہ مسجد کے باہر ادا کی جاتی تھی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے استثنائی طورپر ان دونوں بھائیوں کی نماز جنازہ مسجد میں پڑھی ہے ، جن سے زمین خرید کر مسجد نبوی کی تعمیر عمل میں آئی تھی ،

اسی لئے امام ابوحنیفہؒ کے نزدیک بلا عذر مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنا مکروہ ہے ، خواہ میت مسجد سے باہر ہو یا اندر ہو ، فقہ حنفی کی بیشتر کتابوں میں اس کی صراحت موجود ہے :

وصلاۃ الجنازۃ فی المسجد الذی تقام فیہ الجماعۃ مکروھۃ سواء کانت المیت والقوم فی المسجد أو کان المیت خارج المسجد والقوم فی المسجد ، أو کان الإمام مع بعض القوم خارج المسجد ، والقوم الباقی فی المسجد أو المیت فی المسجد ، والإمام والقوم خارج المسجد ھو المختار ، کذا فی الخلاصۃ‘‘ (الفتاویٰ الہندیہ : ۱؍۱۶۵) ؛

البتہ اگر باہر جگہ نہ ہونے کی وجہ سے یا کسی اور عذر کی بناپر مسجد کے اندر نماز جنازہ پڑھ لی جائے تو اس کی گنجائش ہے ۔

٭٭٭