وضوء کے درمیان گفتگو کرنا
وضو کرنے کے لئے اگر مسجد کے اندر بیٹھیں اور کلی باہر کریں تو وضو کرنے والا مسجد کے اندر ہوتا ہے ، اور مسجد میں کسی بھی قسم کی دنیوی گفتگو کرنے سے منع فرمایا گیا ہے۔
سوال:- ہم لوگ چند ساتھی بحمد اللہ نماز کے پابند ہیں اور مسجد جانے کا اہتمام کرتے ہیں ، اکثر ہم لوگ ایک ساتھ وضو کرتے ہیں اور درمیان میں بات چیت بھی کرتے جاتے ہیں ، ایک صاحب نے اس سے منع کیا ہے، کیا ان کا منع کرنا درست ہے؟ (تنویر احمد، گولکنڈہ)
جواب :- وضو کرنے کے لئے اگر مسجد کے اندر بیٹھیں اور کلی باہر کریں تو وضو کرنے والا مسجد کے اندر ہوتا ہے ، اور مسجد میں کسی بھی قسم کی دنیوی گفتگو کرنے سے منع فرمایا گیا ہے،
اور اگر مسجد سے باہر وضوء کررہے ہوں تب بھی وضو کے درمیان دنیا کی باتیں کرنا بہتر نہیں ؛ کیوںکہ وضو خود ایک عبادت بھی ہے اور نماز جیسی عبادت کا ذریعہ بھی ہے ؛
اس لئے اس کا ادب یہی ہے کہ اس دوران دنیوی باتوں سے احتراز کیا جائے:
’’واما الثالث وھو أنہ لا یتکلم إلا بخیر فلقولہ تعالیٰ : ’’ وقل لعبادی یقولوا التی ھی أحسن ‘‘ وھو بعمومہ یقتضی أن لا یتکلم خارج المسجد إلا بخیر فالمسجد أولی ، کذا فی غایۃ البیان ‘‘ ۔ ( البحر الرائق : ۲؍۵۳۱)