مذہب

مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر

بعض دفعہ شیطان انسان کو مشرکانہ خیالات میں مبتلا کرتا ہے؛ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ شیطان کہتا ہے اس کو کس نے پیداکیا؟

سوال:-اکثر مجھے مشرکانہ خیالات آتے رہتے ہیں اس کا کیا سبب ہے؟ اور اس کے علاج کا کیا طریقہ ہے؟ (عبدالغفار، ملے پلی )

متعلقہ خبریں
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات
مستقبل کی مائیں:اپنی صحت کا خیال رکھیں

جواب:- بعض دفعہ شیطان انسان کو مشرکانہ خیالات میں مبتلا کرتا ہے؛ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ شیطان کہتا ہے اس کو کس نے پیداکیا؟

پھراس کو کس نے پیدا کیا؟ یہاں تک کہ کہتا ہے کہ تمہارے رب کو کس نے پیدا کیا؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا علاج بھی بتایا کہ جب ایسی کیفیت ہو، تو أعوذ باللّٰہ من الشیطان الرجیم کہا کرے اور اپنے آپ کو اس خیال سے باز رکھنے کی سعی کرے فلیتعوذ باللّٰہ ولینتہ (بخاری حدیث نمبر:۳۲۷۶)

آپ کے لئے بھی یہی تدبیر ہے، جب ذہن میں کوئی کفریہ بات آئے ، تو’’ أعوذ باللّٰہ ‘‘ پڑھ لیں، اپنے آپ کو اس خیال سے دور رکھنے کی کوشش کریںاور وسوسہ کی طرف توجہ نہ دیں ،

اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ پاکی کی حالت میں رہا کریں اور نماز کا اہتمام کریں، جو لوگ نماز کا اہتمام نہیں کرتے، وہ پاکی کا بھی اہتمام نہیں کرتے، اور ناپاکی کی حالت میں شیطان انسان کو اپنا آلۂ کار بناتا رہتا ہے۔