حیدرآباد

چندبے وقوف لوگ مودی کو دیوتا بناتے ہیں: کے ٹی آر

ریاستی وزیر انفارمیشن وٹکنالوجی کے ٹی راماراؤنے اعتراف کیا کہ ان کی خاندانی حکومت ہے تاہم عوام کی خدمت کرنا ہی ان کا مذہب ہے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن وٹکنالوجی کے ٹی راماراؤنے اعتراف کیا کہ ان کی خاندانی حکومت ہے تاہم عوام کی خدمت کرنا ہی ان کا مذہب ہے۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ نیا نہیں، متاثرین کی بازآبادکاری کا وعدہ: وزیر راج نرسمہا
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
گاندھی خاندان کا ذاتی مکان نہیں ہے:ریونت ریڈی

آج اسٹیشن گھن پور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کوکے سی آر پر تنقید کرنے کے لئے کوئی موقع نہیں مل رہا ہے۔ انہیں کوئی غلطی نظرنہیں آرہی ہے‘اس لئے یہ جماعتیں بوکھلاہٹ کاشکار ہیں۔اسی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے کہ کے سی آر کے خاندان پرریاست میں خاندانی حکمرانی کرنے کا الزام لگایا جارہا ہے۔

کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ مجھے اعتراف کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے کہ ہماری خاندانی حکومت ہے مگر تنقید کرنے والے یہ بھول رہے ہیں کہ ہمارے خاندان نے عوام کی ترقی خوشحالی‘ریاست کی ترقی کے لئے سب کچھ وقف کردیاہے‘ہمارے لئے خدمت خلق ہی مذہب ہے۔

کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہوتی ہے کہ ریاست کے 4کروڑ عوام ہمارا خاندان ہے۔ ہر خاندان میں کے سی آر شامل ہیں۔ تمام کسانوں کے لئے کے سی آر بڑے بھائی ہیں۔ آسراپنشن کے ذریعہ ضعیف افراد کوپیٹ بھر کھانے کا موقع فراہم کیاجارہا ہے۔ شادی مبارک اورکلیان لکشمی اسکیم کے ذریعہ غریب بہن بیٹیوں کی شادی میں مالی مدد کی جارہی ہے۔

کے سی آر کٹ کے ذریعہ زچہ اور بچہ کو تحفہ دیاجارہا ہے۔ حکومت کے مثالی اقدامات کے باعث سرکاری دواخانوں میں زچگیوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔ تعلیم کے فروغ پر توجہ دی گئی‘ریاست بھرمیں اقامتی اسکولس کا جال بچھایاگیا جہاں 6 لاکھ سے زیادہ طلباء زیر تعلیم ہیں۔ کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ ہمارے پاس مذہب کے نام پر نفرت نہیں ہے‘ ذات کے نام پر منافرت نہیں ہے‘ ہم عوام کی خدمت کوعبادت سمجھتے ہیں۔

ترقی ہمارا کام ہے‘فلاح وبہبود ہی بہترین خدمت ہے۔ ہماری کوشش ہر شخص کوخوشحال زندگی بسر کرنے کے قابل بنانا ہے۔ پلے پرگتی کے ذریعہ دیہی علاقوں اور پٹناپرگتی کے تحت شہری علاقوں کی تصویر بدل دی گئی۔ ملک میں سب سے اچھے دیہات اورٹاؤنس تلنگانہ میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آج چندبے روزگار سیاست داں پیدل یاتراوں پرنکلے ہوئے ہے۔ صدر کانگریس کہہ رہے ہیں کہ انہیں ایک موقع دیا جائے۔ میں اس قائد سے کہنا چاہوں گا کہ آپ کی جماعت کودس مواقع دیئے گئے آپ کے دور میں عوام برقی اورپانی کے لئے ترس گئے تھے۔اب آپ کے باتوں میں کوئی آنے والا نہیں ہے۔ کے ٹی راماراؤ نے مزید کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ہماری نظر میں دیوتا قطعی نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہاکہ ہم یہ بات کہنے میں پس وپیش نہیں کریں گے کہ اگر کچھ گندگی ہے تووہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی ہی ہے۔ گزشتہ 8سالوں کے دوران اس حکومت نے سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ کام نہیں کیا۔ تلنگانہ کوایک نئے پیسے کی مدد نہیں کی۔ 2014 میں جن دھن کے نام پر 15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا گیا مگر اپنے اس وعدہ سے مکر گئے۔ کسانوں کی آمدنی دگنا کرنے کا وعدہ بھلادیاگیا۔

ملک میں صرف ایک شخص کی آمدنی میں اضافہ ہوا اور وہ اضافہ بھی غیر معمولی رہا۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ چندبے وقوف مودی کو دیوتا بنا رہے ہیں۔ میں ان سے پوچھنا چاہو ں گا کہ آپ کوووٹ کی طرح دیکھنے والا‘ مہنگائی کے ذریعہ زندگی کواجیران کردینے والا‘ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ آنکھوں میں آنسولانے والا گیس سلنڈر س کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ خواتین کوستانے والا کس طرح دیوتا ہوسکتا ہے۔